اسلام آباد ،20مارچ 2017:ایوان بالا کے 260ویں اجلاس کی گیارہویں نشست میں ایوان نے دو قراردادوں کی منظوری دی جبکہ کھیلوں کے فروغ مٰن سپورٹس بورڈ کے کردار پر بحث بھی کی گئی۔
خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 03 گھنٹے 28 منٹ رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت 03بجے دوپہر ہوا۔
- چیئرمین نے مکمل نشست کی صدارت کی ۔
- ڈپٹی چیئرمین اور وزیراعظم نے شرکت نہ کی ۔
- ، قائد ایوان نے دو گھنٹے سنتالیس منٹ جبکہ قائد حزب اختلاف نے دو گھنٹے پچپن منٹ کیلئے شرکت کی ۔
- نشست کا آغاز 14(13فیصد ) جبکہ اختتام 18(17فیصد( سینیٹرز کی موجودگی میں ہوا ۔
- پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز ، متحدہ قومی موومنٹ ،پاکستان تحریک انصاف ، جمعیت العلما اسلام (ف )،عوامی نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ کے پارلیمانی قائدین شریک ہوئے ۔
- ایک اقلیتی سینیٹر نے بھی شرکت کی ۔
کارکردگی
- ایوان نے دو قراردادوں کی منظوری دی ، پہلی قرارداد میں اسلام ٓاباد کے نجی ہسپتالوں ، کلینکوں کے اوقات ، فیسوں اور دیگر چارجز کو ریگولیٹ کرنیکی سفارش کی گئی جبکہ دوسری قرارد اد مین پاکستان نیوی کو بڑی عالمی مشقوں کے انعقاد پر خراج تحسین پیش کیا گیا ۔محرکین کی عدم موجودگی کے باعث تین دیگر قراردادیں نپٹا دی گئیں ۔
- پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر نے آئینی ترمیمی بل 2017 برائے ترمیم کئے جانے شق 225 متعارف کرایا جسے متعلقہ مجلس کے سپرد کردیا گیا ۔
- متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹر نے عالمی معاہدوں کی توثیق بل 2017 جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر نے پولیس آرڈر ترمیمی بل 2016 واپس لے لیا ۔
- ایوان نے زیر ضابطہ 100 دو قانونی مسودات پر غور نہ کیا ، دونوں قانونی مسودات محرکین کی عدم موجودگی کے باعث نپٹا دئے گئے ۔
- پٹرولیم و قدرتی وسائل کے وزیر نے عوامی اہمیت کے ایک معالے کا جواب دیا ، جس مین ملک میں فرنس آئل کے استعمال اور اسکے معیشت پر مجموعی اثر کی بات کی گئی ۔
نمائندگی اور جوابدہی
- ایوان نے محرک کی عدم موجودگی کے باعث تحریک زیر ضابطہ 218 نپٹادی ۔ زرعی بینک کی کارکردگی سے متعلق ایک اور تحریک کو محرک کی درخواست پر موخر کردیا گیا ۔
- ایوان نے ایک تحریک زیر ضابطہ 218 کے تحت وزیر داخلہ کی طرف سے دس جنوری 2017 کو ایوان میں دیئے گئے بیان پر بحث کی ۔ اس بیان میں وزیرداخلہ نے کالعدم تنظیموں اور مسلکی تنظیموں پر بات کی تھی ۔ وزیر داخلہ سمیت دس اراکین نے 52 منٹ بحث کی ۔
- ایوان نے کھیلوں کے فروغ میں پاکستان سپورٹس بورڈ کے کردار پر بھی بحث کی ۔ وزیر بین الصوبائی رابطہ سمیت 13 سینیٹرز نے ایک گھنٹہ 24 منٹ بحث کی ۔
نظم و ضبط
- عوامی اہمیت کے 02 نکات پر 03 منٹ بحث کی گئی ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب پائی گئی۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے ایوان بالا کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)