اسلام آباد ،11اگست2016 : ایوانِ زیریں کے34ویں اجلاس کی نویں نشست میں ایوان نے الیکٹرانک کرائمز سے تحفظ کے بل 2016،سمیت تین سرکاری قانونی کی منظوری دی ۔بل کی منظوری کے وقت قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف ایوان میں موجود نہ تھے ۔
ایوان بالا الیکٹرانک کرائمز سے تحفظ کے بل کی متعدد ترامیم کیساتھپہلے ہی منظوری دے چکا ہے ۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 04گھنٹے 18منٹ رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت ساڑھے دس بجے کی بجائے04منٹ تاخیر کیساتھ ہوا۔
- سپیکر نے دو گھنٹے 53 منٹ تک نشست کی صدارت کی ، بقیہ کاروائی ڈپٹی سپیکر نے نبھائی ۔
- وزیرِ اعظم اورقائد حزب اختلاف شریک نہ ہوئے ۔
- نشست کے آغاز پر 26(08فیصد) اور اختتام پر29(09فیصد) اراکین موجود تھے۔
- نشست میں پاکستان پیپلز پارٹی ، جماعت اسلامی ،آل پاکستان مسلم لیگ ، قومی وطن پارٹی شیر پاؤ اورعوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی ۔
- 10اقلیتی اراکین بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔
- 23 اراکین نے رخصت کی درخواستیں ارسال کیں ۔
کارکر کردگی
- وزیر خزانہ نے انکم ٹیکس (ترمیمی) آرڈیننس 2016 پیش کیا ۔
- ایوان نے پاکستان انجینیئرنگ کونسل (ترمیمی) بل 2016 اور پرائیویٹ پاور اینڈ انفرا سٹرکچر بورڈ (ترمیمی) بل 2016 کی بھی منظوری دی
- ایوان نے حزب اختلاف کے احتجاج کے باوجود الیکٹرانک کرائمز سے تحفظ کے بل 2016 کی اکثریتی ووٹ کیساتھ منظوری دی ، اس سے قبل دس اراکین نے بل پر 30 منٹ تک بحث کی ۔
نمائندگی و جوابدہی
- ایوان نے نظام کار پر موجود 33 نشانذدہ سوالات میں سے 07 سوالات اٹھائے ، اراکین نے 11ضمنی سوالات بھی دریافت کئے ۔
- وفاقی اردو یونیورسٹی کےعملے اور اساتذہ کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور چار رویہ کراچی حیدر آباد موٹروے کی منصوبے کے مطابق تعمیر نہ ہونے سے متعلق پیش توجہ دلاؤ نوٹس اٹھائے گئے ، متعلقہ وزیروں نے جواب دیا ۔
- ایوان نے صدر کے پارلیمان سے خطاب پر اظہار تشکر کی قرارداد پر غور نہ کیا ۔
نظم و ضبط
- اراکین نے 16 نکات ہائےاعتراض پر 42 منٹ تک اظہار خیال کیا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب پائی گئی۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے قومی اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)