اسلام آباد ،30 اگست2017 : ایوانِ زیریں کے45ویں اجلاس کی دوسری نشست میں ایوان نے امریکہ کے صدر اور افغانستان میں ان کے کمانڈر کی پاکستان سے متعلق پالیسی اور دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں کو نظر انداز کرنے کو مسترد کرنے کیلئے ایک ضمنی قرارداد کی منظوری دی ۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 05 گھنٹے 18 منٹ رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت ساڑھے دس بجے صبح کی بجائے 18 منٹ تاخیر سے ہوا
- سپیکر نے تین گھنٹے بیس منٹ تک نشست کی صدارت کی ، بقیہ کارروائی چیئر پرسنوں کے پینل کے ایک رکن نے نبھائی ۔
- وزیرِ اعظم11 منٹ کیلئے نشست میں شریک ہوئے۔
- قائدِ حزبِ اختلاف 03 گھنٹے 58 منٹ کیلئے شریک ہوئے ۔
- نشست کے آغاز پر 94(27فیصد) اور اختتام پر 58(17 فیصد) اراکین موجود تھے۔
- نشست میں جماعت اسلامی ،پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز ، متحدہ قومی موومنٹ ، عوامی نیشنل پارٹی ،آل پاکستان مسلم لیگ اور عوامی مسلم لیگ پاکستان کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی ۔
- سات اقلیتی اراکین بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔
کارکردگی
- ایوان نے ایک ضمنی قرارداد کی منظوری دی جس میں امریکہ کے صدر اور افغانستان میں ان کے کمانڈر کی پاکستان سے متعلق پالیسی اور دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں کو نظر انداز کرنے کو مستردکیا گیا ۔
نمائندگی اور جوابدہی
- امریکی صدر کی افغانستان سے متعلق پالیسی پر بھث کیلئے منظور تحریک زیر ضابطہ 259 پر بحث میں 15 اراکین نے حصہ لیا ۔
- ایوان نے ایجنڈے پر موجود کوئی توجہ دلاؤ نوٹس نہ اٹھایا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب پائی گئی۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے قومی اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)