اسلام آباد ، 26ستمبر 2016 :بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کے 34ویں اجلاس کی چوتھی نشست میں ایوان نے نظام کار پر موجود تمام امور انجام دیئے ۔
خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 02گھنٹے 16 منٹ رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت 04 بجےسہ پہر کی بجائے04بج کر 40منٹ پر ہوا ۔
- سپیکر مکمل نشست کی صدارت کی۔
- ڈپٹی سپیکر کی نشست بدستور خالی ہے ۔
- وزیر اعلیٰ مکمل نشست میں شریک ہوئے تاہم قائد حزب اختلاف موجود نہ تھے ۔
- نشست کے آغازپر موجود اراکین کی تعداد 23 ( 49 فیصد ) اور اختتام پر موجود اراکین کی تعداد 16(25فیصد) مشاہدہ کی گئی۔
- پختون خوا ملی عوامی پارٹی ، عوامی نیشنل پارٹی، مجلس وحدت المسلمین ،پاکستان مسلم لیگ (ن) اورپاکستان مسلم لیگ کے پارلیمانی قائد ین نے شرکت کی ۔
- دواقلیتی رکن بھی شریک ہوئے۔
- پانچ اراکین نے رخصت کی درخواست ارسال کی ۔
کارکردگی
- ایوان نے دو مشترکہ قراردادوں کو پارلیمانی قائدین پر مشتمل مجلس کے سپرد کردیا ۔ ان قراردادوں میں پٹ فیڈر کینال کی جلد تعمیر اور پانی کے بقایا جات کی ادائیگی کے مطالبات اٹھائے گئے ہیں ۔
- وزیر صحت نے بحث کے بعد اپنی قرارداد واپس لے لی ۔ اس قرارداد میں 08 ستمبر کو زبان کا قومی دن کے طور پر منانے کا مطالبہ کیا گیا تھا ۔ 08 اراکین نے اس قرارداد پر 17 منٹ تک اظہار خیال کیا ۔
نمائندگی و جوابدہی
- متعلقہ وزیر کی غیر موجودگی کے باعث نظام کار پر موجود تمام چھ نشانذدہ سوالات کو موخر کردیا گیا ۔
- نظم و ضبط
- اراکین نے 09 نکات ہائے اعتراض پر 32 منٹ تک اظہار خیال کیا ۔
- نیشنل پارٹی کے اراکین نے 54 منٹ کیلئے ایوان سے واک آؤٹ کیا ۔ انکا کہنا تھا کہ حکومت انہیں اہم معاملات میں اعتماد میں نہیں لیتی ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب نہیں کی گئی ۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی شریک کار تنظیم سی پی ڈی کی جانب سے بلوچستان اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)