اسلام آباد ،12 اپریل 2017 : ایوانِ زیریں کے40ویں اجلاس کی پہلی نشست میں ایوان نے ایک قانونی مسودے کی منظوری جبکہ حزب اختلاف نے گمشدہ افراد کے معاملے پر واک آؤٹ کیا ۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 02 گھنٹے 33 منٹ رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت 03 بجے سہ پہرکی بجائے 03 بج کر 20 منٹ پر ہوا
- سپیکر نے صدارت کے فرائض نبھائے ، ابتدائی 14 منٹ کیلئے ڈپٹی سپیکر نے کارروائی نبھائی ۔
- وزیرِ اعظم اجلاس میں شریک نہ ہوئےتاہم قائد حزب اختلاف 88 منٹ ایوان میں موجود رہے ۔
- نشست کے آغاز پر 45(13 فیصد) اور اختتام پر 43 (12 فیصد) اراکین موجود تھے۔
- نشست میں جمعیت العلما اسلام (ف) ، پختونخوا ملی عوامی پارٹی ،نیشنل پارٹی ، جماعت اسلامی اور عوامی مسلم لیگ پاکستان کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی ۔
- سات اقلیتی اراکین بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔
کارکردگی
- وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت پر قائم مجلس قائمہ کے چیئرمین نے قرآن کی لازمی تعلیم کے بل 2017 پر مجلس کی رپورٹ پیش کی ۔
- ایوان نے پاکستان کونسل برائے سائنس و ٹیکنالوجی بل 2017 منظور کیا ۔
- ایوان نے میں وزیر خزانہ نے رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران ملک کی معاشی حالت پر سٹیٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی رپورٹ پیس کی ۔
- کشمیر و گلگت بلتستان پر قائم مجلس قائمہ کے چیئرمین نے میعادی رپورٹس پیش کیں ۔
نمائندگی اور جوابدہی
- حکومت نے 32 نشان دار سوالات میں سے 07 کے جوابات دیئے ۔ اراکین نے 21 ضمنی سوالات بھی دریافت کئے ۔
- ایوان نے ملازمین کے قرضوں سے متعلق آڈیٹر جنرل پاکستان کے خط بنام حکومت پاکستان کے بارے میں اٹھائے گئے ایک توجہ نوٹس پر بحث کی ۔
نظم و ضبط
- اراکین نے 04نکات ہائے اعتراض کے ذریعے 04 منٹ تک مختلف معاملات پر بات کی۔
- پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنی جماعت کے کارکنوں کی جبری گمشدگی اور جماعت اسلامی نے پختون خوا میں بڑے پیمانے پر شناختی کارڈ بلاک کئے جانے کیخلاف واک آؤٹ کیا جو نشست کے اختتام تک جاری رہا ۔متحدہ قومی موومنٹ نے بھی پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی گمشدگی پر 23 منٹ واک آؤٹ کیا ۔
- پانچ بج کر اٹھارہ منٹ پر پاکستان تحریک انصاف کے ایک رکن نے کورم کی نشاندہی کی تاہم کورم پورا پایا گیا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب پائی گئی۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے قومی اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)