اسلام آباد، ۱۸ فروری۲۰۱۶: ایوانِ زیریں کےانتیسویں اجلاس کی پانچویں نشست میں اپوزیشن کے اعتراضات کے بعد حکومتی قانونی مسوّدے پر غور مؤخر کردیا گیا۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ تین گھنٹے رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت ساڑھے دس بجےکی بجائے دس بج کر پینتیس منٹ پر ہوا۔
- سپیکر کی عدم موجودگی کے باعث تمام نشست صدارت کے فرائض ڈپٹی سپیکر نے سرانجام دیے ۔
- وزیرِ اعظم اجلاس میں شریک نہ ہوئے۔
- قائدِ حزبِ اختلاف ستانوے منٹ ایوان میں موجود رہے۔
- دس وفاقی وزرا نے اجلاس میں شرکت کی۔
- نشست کے آغاز پر پچیس(سات فیصد) اور اختتام پر باسٹھ(اٹھارہ فیصد) اراکین موجود تھے۔
- نشست میں قومی وطن پارٹی(شیرپاؤ)، پاکستان مسلم لیگ ضیا، عوامی نیشنل پارٹی ، پختونخوا ملّی عوامی پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی، آل پاکستان مسلم لیگ اور عوامی مسلم لیگ پاکستان کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی۔
- سات اقلیتی اراکین بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
کارکردگی
- اپوزیشن کے اعتراضات کے بعد نیشنل انرجی ایفی شینسی اینڈ کنزرویشن بل ۲۰۱۵ پر غور مؤخر کردیا گیا۔نو اراکین بشمول وفاق وزیر برائے بجلی و پانی نے اس موضوع پر اظہارِ خیال کیا۔
نمائندگی اور جوابدہی
- حکومت نے چھتیس نشانذدہ سوالات میں سے بارہ کے زبانی جواب دیے جبکہ اراکین نے بائیس ضمنی سوالات بھی دریافت کیے۔
- حکومت نے بھارہ کہو ہاؤسنگ سکیم سے متعلق ایک توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیا۔
- تین اراکین نے انتیس منٹ صدرِ پاکستان کو اظہارِتشکّر کی تحریک پر گفتگو کی۔
نظم و ضبط
- اراکین نے چار نکات ہائے اعتراض کے ذریعے آٹھ منٹ تک مختلف موضوعات پر بات کی۔
- متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف پانچ منٹ کا علامتی واک آؤٹ کیا۔
- پاکستان تحریک انصاف کی ایک رکن نے ایک بج کر چودہ منٹ پر کورم کی نشاندہی کی جس کے بعد ڈپٹی سپیکر نے کورم مکمل ہونے تک کاروائی معطّل کرنے کا اعلان کیا۔ ایک بج کر پینتیس منٹ پر کاروائی کے دوبارہ آغاز پر بھی کورم مکمل نہ پایا گیا تو اجلاس کل تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب پائی گئی۔
اس فیکٹ شیٹ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے قومی اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔