اسلام آباد ،17اگست2016 : ایوانِ زیریں کے34ویں اجلاس کی تیرہویں و آخری نشست میں ایوان نے قومی احتساب ایکٹ میں ترامیم پر غور کیلئے ایک پارلیمانی مجلس کے قیام کی تحریک منظور کی ۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ ایک گھنٹہ 45منٹ رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت ساڑھے دس بجے کی بجائے03منٹ تاخیر کیساتھ ہوا۔
- سپیکر نے مکمل نشست کی صدارت کی ، ڈپٹی سپیکر موجود نہ تھے ۔
- وزیرِ اعظم اور قائد حزب اختلاف شریک نہ ہوئے ۔
- نشست کے آغاز پر 21(6فیصد) اور اختتام پر116(34فیصد) اراکین موجود تھے۔
- نشست میں پاکستان پیپلز پارٹی،آل پاکستان مسلم لیگ ، پختون خوا ملی عوامی پارٹی پاور عوامی مسلم لیگ پاکستان کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی ۔
- تمام اقلیتی اراکین بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔
کارکردگی
- ایوان نے قومی احتساب ایکٹ میں ترامیم تجویز کرنے کیلئے ایک 20 رکنی پارلیمانی مجلس کے قیام کی تحریک منظور کی ۔
- ایوان نے ایک تحریک کی منظوری دیتے ہوئے انتخابی اصلاحات پر قائم ذیلی پارلیمانی مجلس کو رپورٹ پیش کرنیکی مدت میں توسیع دیدی ۔
- خزانہ، محصولات ، شماریات اور نجکاری پر قائم مجلس قائمہ کے چیئرمین نے بے نامی لین دین کی (ممانعت) کے بل 2016 پر اپنی رپورٹ پیش کی ۔
- دفاع پر قائم مجلس قائمہ کے چیئرمین نے نیشنل کمانڈ اتھارٹی(ترمیمی) بل 2016 پر مجلس کی رپورٹ پیش کی ۔
- قانون و انصاف پر قائم مجلس قائمہ کے چیئرمین نے ہندو میرج بل 2016 پر مجلس کی رپورٹ پیش کی ۔
- نیشنل فوڈ سیکیورٹی و ریسرچ پر قائم مجلس قائمہ کے چیئرمین نے پلانٹ بریڈرز رائٹس بل 2015 پر مجلس کی رپورٹ پیش کی ۔
نمائندگی و جوابدہی
- ایوان نے نظام کار پر موجود 33 نشانذدہ سوالات میں سے 09 سوالات اٹھائے اراکین نے 18 ضمنی سوالات بھی دریافت کئے ۔
- ایوان نے تھرپار کر ضلع میں زمینوں پر قبضے اور فاٹا میں بدعنوانی سے متعلق اٹھائے گئے دو الگ الگ توجہ دلاؤ نوٹس اٹھائے ۔
نظم و ضبط
- اراکین نے 05 نکات ہائے اعتراض پر 17 منٹ تک اظہار خیال کیا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب پائی گئی۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے قومی اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)