پاکستان کمیشنز آف انکوائری بل 2016 منظور،وزیراعظم اور تین جماعتوں کے پارلیمانی قائدین سمیت 64 اراکین غیر حاضر رہے
اسلام آباد:ایوان زیریں کے 37 ویں اجلاس میں حزب اختلاف کے احتجاج اور واک آؤٹ کے باوجود پاکستان کمیشنز آف انکوائری بل 2016کی منظوری اور ٹیکس سے متعلقہ دو آرڈیننسوں کی مدت میں توسیع دی ۔ مختلف نشستوں میں چار دیگر قانونی مسودات بھی منظور کئے گئے ۔18 سے 30 نومبر 2016تک نو نشستوں میں جاری اس اجلاس کے دوران ایک نجی بل سمیت سات قانونی مسودات متعارف کرائے گئے ۔ دو قانونی مسودات کو موخر کیا گیا جبکہ تین قانونی مسودات محرکین نے حکومتی یقین دہانی پر واپس لے لئے ، ایک قانونی مسودے قانونی اصلاحات بل کو ایوان نے مسترد کردیا ۔ وزیر خزانہ نے اسی اجلاس کے دوران اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں کو بڑھانے سے متعلق پالیسی بیان دیا ۔ ایوان کے نظام کار پر موجود ہونے کے باوجود اس اجلاس میں بھی صدر کے پارلیمان سے خطاب پر ان سے اظہار تشکر کی تحریک زیر بحث نہ آ سکی ۔
گزشتہ اجلاسوں کے برعکس زیر تبصرہ اجلاس کے دوران ایوان نے نجی اراکین کے ایجنڈے پر بھی توجہ دی ۔نجی اراکین کی بیشتر قراردادیں اور تحاریک ایوان میں اٹھائی گئیں تاہم مجالس ہائے قائمہ سے منظور پانچ نجی قانونی مسودات کو سرکاری بینچوں کی عدم دلچسپی کے باعث دوسری خواندگی کے موقع پر موخر کردیا گیا ۔ حکومتی وزرا نے موقف اختیار کیا کہ حکومت انہی معاملات پر اپنے جامع قانونی مسودات تیار کر رہی ہے اس لئے اس وقت ان بلز کی منظوری درست نہیں ۔
اجلاس کے دوران ایوان نے اپنے قواعد و ضوابط ہائے کار میں ترمیم کیلئے چار تحاریک کی منظوری دی ، پانچ قراردادیں منظور ،دو مسترد کردی گئیں ، 11 توجہ دلاؤ نوٹس اور 60 نشانذدہ سوالات اٹھائے گئے جبکہ اراکین نے 91 ضمنی سوالات بھی دریافت کئے گئے ۔کورم کی نشاندہی چار مرتبہ کی گئی۔
37 ویں اجلاس میں اراکین نے 68 نکات ہائے اعتراض پر 05 گھنٹے 33 منٹ اظہار خیال کیا ۔ نکات ہائے اعتراض کے اہم موضوعات حلقے کے مسائل ، سیاسی پیشرفت اور حالات حاضرہ تھے ۔ مختلف مجالس ہائے قائمہ نے مختلف موضوعات پر 08 رودادیں بھی ایوان میں پیش کیں جبکہ فاٹا اصلاحات اور کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت سمیت 08 مختلف موضوعات پر بھرپور بحث بھی کی گئی ۔
ایوان زیریں اور انسانی حقوق
37 ویں اجلاس کے دوران ایوان زیریں نے وقفہ سوالات میں انسانی حقوق سے متعلقہ سوالات اٹھائے ۔ ایوان نے معذوروں کے حقوق سے متعلقہ ایک نجی قانونی مسودہ بھی اٹھایا تاہم حکومت کی طرف سے قانون سازی کی یقین دہانی پر اس قانونی مسودے کو ایک ماہ کیلئے موخر کردیا گیا ۔ وقفہ سوالات کے دوران اٹھائے گئے سوالات میں اراکین نے افغان مہاجرین ، ، سعودی عرب ، قطر اور جاپان کی جیلوں میں قید پاکستانیوں ، سعودی عرب میں پاکستانی مزدوروں کی حالت زار کے بارے میں دریافت کیا ۔ انسانی حقوق کی وزارت نے قتل کے نام پر غیرت کے حوالے سے پوچھے گئے تین سوالوں کے جوابات دیئے ۔ اراکین نے انسانی سمگلنگ ، پسماندہ طبقات کی امداد اور توہین رسالت قوانین کے غلط استعمال سے متعلق بھی سوالات اٹھائے ۔
ایوان زیریں کا یہ اجلاس کورم کی نشاندہی ، احتجاج اور واک آؤٹ کے اعتبار سے بھی بھرپور رہا اور نو نشستی اجلاس میں کورم کی نشاندہی اور احتجاج و واک آؤٹ کے 09 واقعات مشاہدے میں آئے ۔کورم کی کمی کے باعث تین نشستیں ملتوی کرنا پڑیں ۔
اجلاس میں اراکین اور اہم عہدیداروں کی شرکت ، نشستوں کے اوقات ، کارروائی کے دوران وقفوں ، اجلاس کے مجموعی وقت اور قانون سازی ، قراردادوں ، توجہ دلاؤ نوٹس اور بحث کے موضوعات سمیت تمام پارلیمانی مداخلتوں کی تفصیل ذیل میں نکات کی صورت میں پیش ہے ۔
حاضری اور اوقات کار
37 ویں اجلاس کی تمام نشستوں میں اراکین کی حاضری کی شرح کم رہی ۔ صرف کورم ٹوٹنے کے باعث اجلاس کی تین نشستیں ملتوی کی گئیں ۔
قومی اسمبلی کی ویب سائٹ پر دستیاب سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ہر نشست میں اوسطا 169 (49 فیصد ) اراکین نے شرکت کی تاہم فافن کے مشاہدہ کاروں کی طرف سے تمام نشستوں کے آغاز اور اختتام پر شریک اراکین کی تعداد مختلف رہی ۔ مشاہدہ کاروں کے مطابق اجلاس کی ہر نشست کا آغاز اوسطا 34 ( دس فیصد ) جبکہ اختتام 54 ( 15 فیصد ) اراکین کی موجودگی میں ہوا ۔
وزیر اعظم ، وفاقی وزیر ہاؤسنگ ، پاکستان مسلم لیگ ،پاکستان تحریک انصاف ، متحدہ قومی موومنٹ اور عوامی جمہوری اتحاد کے پارلیمانی قائدین سمیت 64 اراکین نے اجلاس میں سرے سے ہی شرکت نہ کی جبکہ قائد حزب اختلاف بھی پانچ نشستوں میں موجود نہ پائے گئے ۔
منظور قانونی مسودات
- پاکستان کونسل برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بل 2016
- ایوان نے نیشنل ایکریڈیشن کونسل بل 2016
- پاکستان کمیشنز آف انکوائری بل 2016
- انکم ٹیکس (ترمیمی) بل 2016
- پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی بل 2016
متعارف قانونی مسودات
- آئین میں 24 ویں ترمیم کا بل 2016
- تنازعات کے متبادل حل کا بل 2016
- مقدمہ بازی کی لاگت بل 2016
- کمپنیز آرڈیننس 2016
- انسانی اعضا اور بافتوں کی پیوند کاری (ترمیمی) بل 2016
- پاکستان ایئر فورس (ترمیمی) بل 2016
- ماحولیاتی تبدیلی بل 2016
موخر قانونی مسودات
- پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی بل 2016
- قرآن کی طباعت ( طباعت اور ریکارڈنگ کی اغلاط کا خاتمہ ) ایکٹ 1973 میں ترامیم کیلئے پیش ترمیمی بل 2015
واپس لئے گئے قانونی مسودات
- آئینی (ترمیمی) بل 2016 (کئے جانے ترمیم شقات 215 و 218 )
- آئینی ترمیمی بل 2016 ( کئے جانے ترامیم شقات 99،اور209 و داخل کئے جانے نئی شقات 204 اے ، 204 بی ، 204 سی ،211 اے اور 211 بی )
- ضابطہ فوجداری پاکستان (ترمیمی) بل 2016
آرڈیننس کی مدت میں توسیع
- ایوان نے انکم ٹیکس (ترمیمی) آرڈیننس 2016 میں 27 نومبر2016 سے مزید 120دن کی توسیع کی منظوری دی ۔
- ایوان نے ٹیکس قوانین (ترمیمی) آرڈیننس 2016 کی مدت میں 28 دسمبر 2016 سے مزید اگلے 120 دن کی توسیع کی منظوری دی ۔
قراردادیں
- بھارتی جارحیت کے نتیجے میں پانچ فوجی جوانوں کی شہادت کی مذمت اور پاک فوج کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش
- کم آمدنی والے افراد کو حج اخراجات پر رعائت دی جائے
- نبی اکرم کے یوم ولادت کو منانے کیلئے سرکاری وفد مدینہ منورہ بھیجا جائے
- کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت کی مذمت
- کیوبا کے صدر فیڈل کاسترو کی وفات پر تعزیت
مسترد قراردادیں
- وفاقی ملازمین کیلئے یکساں پے سکیلز
- کم از کم پنشن پچاس ہزار مقرر کی جائے
وقفہ سوالات
- پہلی اور چھٹی نشست میں وقفہ سوالات معطل کر دیا گیا
- نظام ہائے کار پر موجود 177 نشانذدہ سوالات میں سے 60نشانذدہ سوالات اٹھائے ، اراکین نے91ضمنی سوال بھی دریافت کئے ۔
توجہ دلاؤ نوٹس کے موضوعات
- ملک میں یرقان کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ
- گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں دھماکا اور 18 افراد کی ہلاکت
- پی آئی اے کی حج فلایٹس میں نماز کی ادائیگی کیلئے جگہ مختص نہ کرنیکا معاملہ
- طلبہ میں منشیات کے استعمال کا بڑھتارحجان
- قومی اقتصادی کونسل کی ملک بھر میں متوازن ترقی میں ناکامی
- نےسی ڈی اے کی زمین پر تجاوزات
- طلاق کی شرح میں اضافے کے موجب ٹیلی ویژن سیریل کامواد
- ایک نجی چینل کے اینکر پرسن کی طرف سے اراکین پر الزامات
نکات ہائے اعتراض
- اراکین نے 69نکات ہائے اعتراض پر 215منٹ اظہار خیال کیا ۔
رودادیں
- قانون و انصاف پر قائم مجلس قائمہ کے ایک رکن نے پاکستان کمیشنز آف انکوائری بل 2016 پر رپورٹ پیش کی
- پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نے وفاق کے حسابات برائے مال سال 1998،99، 2003،04، 2007،08 اور عملدر آمد و نگرانی کی رپورٹ برائے سال 1996۔97 ایوان میں پیش کیں ۔
- قانون و انصاف کے وزیر نے ستر،اسی ، نوے کی دہائیوں کے مختلف سالوں سمیت سن دو ہزار سے 2012 تک کے عرصہ کی اسلامی نظریاتی کونسل کی رودادیں ایوان میں پیش کیں ۔
- مسلم لیگ (ن) کے ایک رکن نے ملکی معیشت پر مرکزی بنک کی رپورٹ برائے مالی سال 2015،16 ایوان میں پیش کی ۔
- خارجہ امور ۔ داخلہ و منشیات کنٹرول اور منصوبہ بندی ، ترقی و اصلاحات پر قائم مجالس ہائے قائمہ نے اپنی میعادی رودادیں پیش کیں ۔
بحث کے موضوعات
- چار اراکین نے فاٹا اصلاحات پر 33 منٹ بحث کی ، وزیراعظم کے مشیر امور خارجہ نے بحث سمیٹنے کیلئے چھ منٹ صرف کئے
- ایوان نے قواعد و ضوابط ہائے کار میں ایک ترمیم کی تجویز بھی مسترد کردی ۔ متحدہ قومی موومنٹ کی طرف سے پیش ترمیم میں تجویز دی گئی تھی کہ ایوان کی کارروائی شروع ہونے سے قبل قومی ترانہ نشر کیا جانا چاہئے ۔
- چار اراکین نے کم از کم پنشن 50 ہزار مقرر کرنے سے متعلق پیش تحریک زیر ضابطہ 259 پر 09 منٹ بحث کی ۔
- آٹھ اراکین نے مردم شماری سے متعلق پیش تحریک زیر ضابطہ 259 پر 22 منٹ بحث کی ۔
- نو اراکین نے تحریک زیر ضابطہ 259 بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی کارکردگی پر 23 منٹ بحث کی ۔
- وزیر تجارت سمیت دو اراکین نے ایک عوامی اہمیت کے معاملہ زیر ضابطہ 87 کے ذریعے بر آمدات میں مسلسل کمی پر 20 منٹ بحث کی ۔
- اراکین نے لائن آف کنٹرول پر فائر بندی کی خلاف ورزیوں اور بھارتی فوج کی فائرنگ سے عام شہریوں کی شہادتوں پر بحث کی ۔
- تحریک زیر ضابطہ 259 کے تحت اراکین نے کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت پر دو گھنٹے
- بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ پر 11 اراکین نے 35 منٹ تک بحث کی
کورم و احتجاج
- چوتھی نشست میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک رکن نے پانچ بج کر تریپن منٹ پر کورم کی نشاندہی کی جو نشست کے التوا کا باعث بنی ۔
- پانچویں نشست میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک رکن نے ایک بج کر پانچ منٹ پر کورم کی نشاندہی کی جو نشست کے التوا کا باعث بنی ۔
- ساتویں نشست میں حزب اختلاف نے سات بج کر تینتالیس منٹ سے سات بج کر تریپن منٹ تک انکم ٹیکس (ترمیمی) آرڈیننس 2016 اور ٹیکس قوانین (ترمیمی) آرڈیننس 2016 کی توسیع کیخلاف ایوان سے واک آؤٹ کیا ۔
- ساتویں 09 بج کر ایک منٹ پر حزب اختلاف نے وزیر قانون کی طرف سے کمیشن آف انکوائری بل 2016 کی تحریک پیش کرنے پر ایوان سے واک آؤٹ کردیا ۔بعد ازاں پاکستان پیپلز پارٹی کی ایک خاتون رکن نے کورم کی نشاندہی کی ، سپیکر نے پانچ منٹ تک گھنٹیاں بجانے کا حکم دیا ، تاہم دس منٹ گزرنے کے باوجود بھی کورم پورا نہ ہوا تو نشست اگلے دن تک ملتوی کردی گئی ۔
- ریلوے کی زمین کے عدم استعمال پرزیر ضابطہ 259 پر وزیر ریلوے سمیت 15 اراکین نے 01 گھنٹہ 15 منٹ بحث کی ۔
- آٹھویں نشست میں ریلوے کی زمین کے عدم استعمال سے متعلق تحریک پر بولنے کی اجازت نہ دینے کیخلاف حزب اختلاف نے چار منٹ احتجاج کیا ۔
- 02 بج کر 27 منٹ پر جماعت اسلامی کے رکن نے انکی جماعت کے ایک رکن کو نکتہ اعتراض کو تحریک استحقاق میں بدلنے کی اجازت نہ دینے پر چیئر کے رویہ کیخلاف ایوان سے واک آؤٹ کیا ۔ فاضل رکن نشست ملتوی ہونے تک ایوان میں واپس نہ آئے ۔
- آخری نشست میں اراکین نےکمیشنز آف انکوائری بل 2016 کی منظوری کیخلاف 12 بج 15 منٹ سے 12 بج کر 55 منٹ تک ایوان کی کارروائی کا مقاطعہ(بائیکاٹ ) کیا ۔
- آخری نشست میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک رکن نے 11 بج کر 55 منٹ پر کورم کی نشاندہی کی تاہم گنتی کرانے پر کورم مکمل پایا گیا اور کارروائی دوبارہ شروع ہو گئی ۔
کچھ جھلکیاں
- ساتویں نشست میں قانون و انصاف کے وزیر نے کمیشن آف انکوائری ایکٹ بل 2016 بل پیش کیا ، 16 اراکین نے ایک گھنٹہ بارہ منٹ تک اس پر بحث کی تاہم حزب اختلاف کی طرف سے کورم کی نشاندہی اور احتجاج کے باعث بل منظوری کے مرحلے تک نہ پہنچ سکا۔
- ایوان نے قانونی اصلاحات (ترمیمی) بل 2015 کو اکثریت رائے سے مسترد کردیا
- ایوان نے اپنے قواعد و ضوابط ہائے کار میں ترامیم کیلئے وزیر پارلیمانی امور کی طرف سے پیش چار تحاریک کی منظوری دی
- پارلیمان سے صدر کے خطاب پر ان سے اظہار تشکر کی قرارداد اس اجلاس میں بھی زیر بحث نہ آ سکی ۔
- زیر ضابطہ 18چار اراکین نے 09 منٹ تک عوامی اہمیت کے مختلف نکات پر اظہار خیال کیا ۔