اسلام آباد ،18مئی 2016 : ایوانِ زیریں کے32ویں اجلاس کی آٹھویں نشست میں ایوان نے نظام کار پر موجود بیشتر امور ما سوائے ایک رپورٹ کے نظر انداز کر دیئے۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 03 گھنٹے 57 منٹ رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت ساڑھے دس بجے کی بجائے01 منٹ تاخیر کیساتھ ہوا۔
- آخری 24 منٹ جس دوران صدارت ڈپٹی سپیکر نے نبھائی کے سوا تمام نشست کی صدارت سپیکر نے کی ۔
- وزیرِ اعظم شریک نہ ہوئے تاہم قائد حزب اختلاف 56 منٹ تک ایوان میں موجود رہے ۔
- کابینہ کے 12 اراکین نے اجلاس میں شرکت کی۔
- نشست کے آغاز پر 50(14فیصد) اور اختتام پر17(05فیصد) اراکین موجود تھے۔
- نشست میں پاکستان تحریک انصاف ،مسلم لیگ فنکشنل ،قومی وطن پارٹی شیرپاؤ، جماعت اسلامی ،آل پاکستان مسلم لیگ، پاکستان مسلم لیگ ، عوامی نیشنل پارٹی اور پختون خوا ملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی ۔
- چھ اقلیتی اراکین بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔
کارکردگی
- الیکشن اصلاحات پر قائم پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین نے کمیٹی کی عبوری رپورٹ پیش کی ۔ ایوان نے رپورٹ میں تاخیر کو نظر انداز کر دیا ۔
نمائندگی اور جوابدہی
- ایوان نے وزیراعظم کی طرف سے انکے خاندان کے آف شور بزنس پر بیان پر بحث کیلئے وقفہ سوالات کو معطل کر دیا ۔ چھ اراکین نے 03 گھنٹے 12 منٹ تک اس موضوع پر اظہار خیال کیا ۔
نظم و ضبط
- اراکین نے 08 نکات ہائے اعتراض پر 22 منٹ تک اظہار خیال کیا ۔ انہووں نے 22 ویں آئینی ترمیم سے متعلقہ معاملات پر بات کی ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب پائی گئی۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے قومی اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)