اسلام آباد ،09جون2016 : ایوانِ زیریں کے33ویں اجلاس کی چھٹی نشست میں ایوان میں نئے مالی سال کے بجٹ ( فنانس بل 2016) پر عام بحث جاری رہی ، 13 اراکین نے شرکت کی ۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 05 گھنٹے 31 منٹ رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت 11بجے کی بجائے05 منٹ تاخیر کیساتھ ہوا۔
- کورم کی کمی کے باعث نشست 56منٹ کیلئے معطل کی گئی۔
- سپیکر نے130منٹ کیلئے نشست کی صدارت کی بقیہ کارروائی ڈپٹی سپیکر نے نبھائی ۔
- وزیرِ اعظم اورقائد حزب اختلاف شریک نہ ہوئے ، وزیر خزانہ نے 37 منٹ کیلئے شرکت کی ۔
- کابینہ کے 12اراکین شریک ہوئے۔
- نشست کے آغاز پر 40(11فیصد) اور اختتام پر13(04فیصد) اراکین موجود تھے۔
- نشست میں پاکستان مسلم لیگ (ضیا) ، جماعت اسلامی ، آل پاکستان مسلم لیگ ، پختون خوا ملی عوامی پارٹی قومی وطن پارٹی شیر پاؤ اور مسلم لیگ ضیا کےپارلیمانی قائدین نے شرکت کی ۔
- سات اقلیتی اراکین بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔
نمائندگی و جوابدہی
- پاکستان مسلم لیگ (ن) کے 07،پاکستان تحریک انصاف کے 02 جبکہ جمعیت العلما اسلام (ف) ، پاکستان پیپلز پارٹی ، آل پاکستان مسلم لیگ کے ایک ایک رکن کے علاوہ ایک آزاد رکن سمیت 13اراکین نے بجٹ 2016،17 پر219 منٹ تک بحث کی ۔
نظم و ضبط
- اراکین نے 17 نکات ہوئے اعتراض پر 35 منٹ تک اظہار خیال کیا ۔
- حزب اختلاف کے اراکین وزیر دفاع کی طرف سے پاکستان تحریک انصاف کی ایک خاتون رکن کیخلاف ہتک آمیز الفاظ بولنے کیخلاف 12بج کر 56 منٹ پر ایوان سے اٹھ کر چلے گئے ، متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین 02 بج کر 15 منٹ پر واپس آگئے تاہم دیگر جماعتوں کے اراکین نشست ملتوی ہونے تک واپس نہ آئے۔
- پاکستان تحریک انصاف کے ایک رکن کی جانب سے کورم کی نشاندہی کے باعث نشست 56 منٹ تک معطل رہی ۔ 12 بج کر 58 منٹ پر ایک آزاد رکن نے بھی کورم کی نشاندہی کی تاہم گنتی کرانے پر کورم پورا پایا گیا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب پائی گئی۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے قومی اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)