ایوان نے ( ن )لیگ کے اقلیتی رکن کی رکنیت منسوخ کردی متعلقہ وزرا کی غیر حاضری کے باعث وقفہ سوالات منعقد نہ ہوا نیشنل پارٹی کے اراکین کا حکومت کی بے اعتنائی کے خلاف احتجاج
بلوچستان کے صوبائی ایوان کا 34واں اجلاس 21 ستمبر تا یکم اکتوبر 2016 چھ نشستوں میں منعقد ہوا ۔ اس دوران ایوان نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اقلیتی رکن سنتوش کمار کی نشست انہی کی پارٹی کی طرف سے پیش تحریک زیر ضابطہ 52 کی منظوری دیتے ہوئے منسوخ کردی ۔ سنتوش کمار کیخلاف کارروائی مسلسل چالیس روز ایوان سے غیر حاضر رہنے کی بنیاد پر کی گئی ۔ علاوہ ازیں متعلقہ وزرا کی ایوان سے غیر حاضری کے کے باعث وقفہ سوالات بھی منعقد نہ ہو سکا ۔ 34 ویں اجلاس کے دوران ایوان مین اراکین کی حاضری کمی کے رحجان کا شکار رہی ۔ ایوان نے کم حاضری کے باوجود دو قانونی مسودات اور چار قراردادوں کی منظوری ۔تین قراردادیں محرکین نے واپس لے لیں دو کومزید غور کیلئے خصوصی مجلس کے سپرد کیا گیا ۔ مختلف موضوعات پر رپورٹیں پیش کی گئیں جبکہ اراکین نے اجلاس کے دوران مجموعی طور پر 42 نکات ہائے اعتراض اٹھائے ۔ ان نکات ہائے اعتراض پر اراکین نے اجلاس کے مجموعی وقت میں سے دو گھنٹے چار منٹ صرف کئے ۔ اجلاس کے دوران ایوان سے بطور احتجاج اٹھ کر باہر چلے جانیکا صرف ایک واقعہ مشاہدے میں آیا ۔ 34 ویں اجلاس کی روداد جیسا کہ اراکین و عہدیداروں کی حاضری ، قانونی مسودات کے نام و اغراض و مقاصد ، قراردادوں و رپورٹوں کے موضوعات وغیرہ نکات کی صورت میں پیش ہیں ۔ حاضری و اوقات پارلیمانی رہنماؤں کی حاضری سپیکر و دیگر اہم عہدیداروں کی شرکت
منظور کئے گئے قانونی مسودات
تحریک زیر ضابطہ 52
منظور کی گئی قراردادیں مجلس کے سپر کی گئی قراردادیں واپس لی گئی قراردادیں رپورٹ
واک آؤٹ