اسلام آباد ، 30جنوری 2017:سندھ کی صوبائی اسمبلی کے 29 ویں اجلاس کی نویں نشست میں ایوان نے حزب اختلاف کے احتجاج کے دوران سندھ اجرتوں کی ادائیگی کا بل 2015 کی منظوری دی ۔
قرارداد منظور ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 02گھنٹے 46منٹ رہا ۔
- نشست مقررہ وقت 10بجے صبح کی بجائے 10 بج کر 33 منٹ پر شروع ہوئی ۔
- آذان کے باعث کارروائی تین منٹ کیلئے معطل کی گئی ۔
- ڈپٹی سپیکر نے مکمل نشست کی صدارت کی ۔
- قائد ایوان شریک نہ ہوئے جبکہ قائد حزب اختلاف نے 93 منٹ کیلئےشرکت کی ۔
- نشست کےآغاز پر29( 17فیصد ) جبکہ اختتام پر 76(45 فیصد) اراکین کی موجودگی مشاہدہ کی گئی ۔
- پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز، متحدہ قومی موومنٹ، مسلم لیگ فنکشل اورپاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی ۔
- پانچ اقلیتی رکن شریک ہوئے ۔
- تین اراکین نے رخصت کی درخواستیں ارسال کیں ۔
کارکردگی
- ایوان نے سرکاری قانونی مسودے سندھ اجرتوں کی ادائیگی کا بل 2015 کی منظوری دی ۔
نمائندگی و جوابدہی
- نظام کار پر موجود06 میں سے 05نشانذدہ سوالات کا جواب دیا گیا۔اراکین نے 23ضمنی سوالات بھی دریافت کئے ۔
- ایوان نے نظام ہائے کار پر موجود پانچ توجہ دلاؤ نوٹسوں میں سے چار کو اٹھایا ، ایک کو محرک کی عدم موجودگی کے باعث موخر کردیا۔
- نظام کار پر موجود ایک مشترکہ تحریک استحقاق کو محرکین نے واپس لے لیا ۔
نظم و ضبط
- حزب اختلاف کے اراکین نے سندھ اجرتوں کی ادائیگی کے بل 2015 کی عجلت میں منظوری کیخلاف 48 منٹ احتجاج کیا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور دیگرکیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب بنائی گئی ۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی شریک کار تنظیم پاکستان پریس فاؤنڈیشن کی جانب سے سندھ اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)