اسلام آباد ، 23ستمبر 2016 : سندھ کی صوبائی اسمبلی کے 27 ویں اجلاس کی تیسری نشست میں نظام کار پر موجود ایک سرکاری بل اورمجلس قائمہ کی ایک رپورٹ سمیت بیشتر امور موخر کر دیئے گئے ۔
کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 01 گھنٹہ 50 منٹ رہا ۔
- نشست مقررہ وقت 10بجے صبح کی بجائے 10 بج کر 23منٹ پر شروع ہوئی ۔
- سپیکر نے مکمل نشست کی صدارت کی ،ڈپٹی سپیکر بھی موجود تھیں ۔
- قائد ایوان ایک گھنٹہ 38منٹ کیلئے نشست میں شریک ہوئے جبکہ قائد حزب اختلاف نے صرف 13 منٹ کیلئے شرکت کی ۔
- نشست کےآغاز پر 31( 18فیصد ) جبکہ اختتام پر 80(48 فیصد) اراکین کی موجودگی مشاہدہ کی گئی ۔
- مسلم لیگ (ن) ، پاکستان پیپلز پارٹی ، پاکستان تحریک انصاف ، مسلم لیگ فنکشنل اور متحدہ قومی موومنٹ کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی ۔
- پانچ اقلیتی رکن شریک ہوئے ۔
- پانچ اراکین نے رخصت کی درخواست ارسال کی ۔
کارکردگی
- ایک سرکاری قانونی مسودے ذوالفقار آباد ترقیاتی ادارہ ( ترمیمی) بل 2016 پر غور پیر کے روز تک موخر کردیا گیا ۔
- ایوان نے تعلیم پر قائم مجلس قائمہ کی کراچی انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ انٹر پرینیور شپ بل 2015 پر رپورٹ کو بھی موخر کر دیا ۔
نمائندگی و جوابدہی
- نظام کار پر موجود18 نشانذدہ سوالات میں سے چارکے جوابات دیئے گئے ۔اراکین نے 24 ضمنی سوالات بھی دریافت کئے ۔
- محرک کی عدم موجودگی کے باعث ایک تحریک التوا زیر غور نہ لائی گئی۔
- نظام کار پر موجود پانچ توجہ دلاؤ نوٹس اٹھائے گئے ، متعلقہ وزیروں نے انکے جوابات دیئے ۔
نظم و ضبط
- اراکین نے 04 نکات ہائے اعتراض اٹھائے جن پر 15 منٹ صرف ہوئے ۔
- حزب اختلاف نے سندھ برطرف ملازمین کی ( بحالی ) کے قانون 2016کی عجلت میں منظوری کیخلاف ایک منٹ کیلئے احتجاج کیا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور دیگرکیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب بنائی گئی ۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی شریک کار تنظیم پاکستان پریس فاؤنڈیشن کی جانب سے سندھ اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)