اسلام آباد ، یکم فروری 2017:سندھ کی صوبائی اسمبلی کے 29 ویں اجلاس کی گیارہویں نشست میں ایوان نے قائد ایوان و قائد حزب اختلاف کی غیر موجودگی میں نظام ہائے کار پر موجود تمام امور نپٹائے ۔
قرارداد منظور ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 02 گھنٹے 03منٹ رہا ۔
- نشست مقررہ وقت 10بجے صبح کی بجائے 10 بج کر 33 منٹ پر شروع ہوئی ۔
- آذان کے باعث کارروائی تین منٹ کیلئے معطل کی گئی ۔
- ڈپٹی سپیکر نےمکمل نشست کی صدارت کی ۔
- قائد ایواناور قائد حزب اختلاف نے شرکت نہ کی ۔
- نشست کےآغاز پر10( 6فیصد ) جبکہ اختتام پر 45(27فیصد) اراکین کی موجودگی مشاہدہ کی گئی ۔
- پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز، متحدہ قومی موومنٹ، مسلم لیگ فنکشل اورپاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی ۔
- پانچ اقلیتی رکن شریک ہوئے ۔
- چھ اراکین نے رخصت کی درخواستیں ارسال کیں ۔
کارکردگی
- وزیر پارلیمانی امور نے تین آڈٹ رپورٹیں پیش کیں ۔
نمائندگی و جوابدہی
- 05 میں سے 04نشانذدہ سوالات کا جواب دیا گیا۔اراکین نے 30ضمنی سوالات بھی دریافت کئے ۔
- ایوان نے عوامی اہمیت کے مختلف امور پر پانچ توجہ دلاؤ نوٹس اٹھائے۔
- پاکستان تحریک انصاف اور متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین نے عوامی اہمیت کے دو معاملات اٹھائے ، وزیر پارلیمانی امور نے جواب دیا ۔
نظم و ضبط
- متحدہ قومی موومنٹ کے ایک رکن نے عوامی اہمیت کے معاملے پر بولنے کی اجازت نہ ملنے پر چیئر کے رویہ کیخلاف علامتی احتجاج کیا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور دیگرکیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب بنائی گئی ۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی شریک کار تنظیم پاکستان پریس فاؤنڈیشن کی جانب سے سندھ اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)