اسلام آباد : سندھ اسمبلی کے 28ویں اجلاس میں اقلیتوں اور خواتین کے حقوق کے تحفظ کے اقدامات پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی۔ ایوان نے اس حوالے سے پیش دو قانونی مسودات سندھ اقلیتوں کے حقوق کا کمیشن بل 2015 اور فوجداری قوانین ( اقلیتوں کا تحفظ) بل 2015 کی منظوری سمیت تین قانونی مسودات کی منظوری دی جبکہ ایک قرارداد میں حکومت پر زور دیا گیا کہ خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے ایوان سے منظور کئے گئے قوانین پر سختی سے عمل کرانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں ۔
14 سے 28 نومبر تک 09 نشستوں میں منعقدہ اجلاس کے دوران ایوان میں دس قانونی مسودات متعارف کرائے گئے ، تین قانونی مسودات پر ایوان نے غور نہ کیا جبکہ ایک قانونی مسودہ محرک نے واپس لے لیا ۔اجلاس کے نظام کار پر مجموعی طور پر 15 قراردادیں لائی گئیں تاہم ایوان نے عظیم صوفی بزرگ شاہ عبداللطیف بھٹائی اور شہید اسلام پیر سید صبغت اللہ شاہ راشدی کو خراج عقیدت پیش کرنے سمیت 09 قرادادوں کی منظوری دی ، چھ قراردادیں زیر غور نہ لائی گئیں ۔
نظام کار پر موجود دس نجی تحاریک جن میں کالجوں مین این سی سی کی تربیت کی بحالی ، ہر ضلع میں ایک مرکزی لائبریری کا قیام اور سکولوں مین بچوں کے داخلے کیلئے پولیو ویکسینیشن کارڈ پیش کرنا لازمی قرار دینے کی تحاریک بھی شامل تھیں کو ایوان نے نہ اٹھایا ۔ آٹھ تحاریک التوا میں سے پانچ مسترد کردی گئیں ، دو کو محرکین نے واپس لے لیا جبکہ ایک اٹھائی ہی نہ گئی ۔ اسی طرح نظام کار پر آنیوالی دو تحاریک استحقاق میں سے ایک تحریک محرک نے واپس لے لی جبکہ ایک کو مسترد کردیا گیا ۔
ایوان میں 27 توجہ دلاؤ نوٹس اٹھائے گئے ، وقفہ سوالات کے دوران مختلف وزارتوں اور محکموں نے 34 نشانذدہ سوالات کے جوابات دیئے جنکی مزید وضاحت کیلئے اراکین نے 122 ضمنی سوالات بھی دریافت کئے ۔اراکین نے 21 نکات ہائے اعتراض کے ذریعے ایک گھنٹہ چھ منٹ تک مختلف مسائل پر اظہار خیال کیا جبکہ عوامی اہمیت کے دو معاملات بھی ایوان میں اٹھائے گئے ۔
اجلاس کے دوران مختلف موضوعات پر 07 رپورٹیں ایجنڈے میں شامل کی گئیں جن میں سے تین ایوان میں پیش کی گئیں جبکہ چار رپورٹیں مزید غور کیلئے مختلف مجالس کے سپرد کی گئیں ۔
اجلاس کے مجموعی دورانئے ، نشستوں کے اوقات کار ، اراکین ، اہم عہدیداران و پارلیمانی جماعتوں کے قائدین کی اجلاس میں حاضری ، قانونی مسودات کے نام قراردادوں ، تحاریک ، رودادوں اور دیگر پارلیمانی مداخلتوں کے موضوعات و چیدہ چیدہ باتیں درج ذیل سطور میں نکات کی صورت میں پیش ہیں ۔
اجلاس کا کل دورانیہ : اجلاس کا کل دورانیہ 20 گھنٹے 59 منٹ رہا
وقفے : اجلاس کے دوران اذان کا وقت ہونے کے باعث تین ، تین منٹ چھ وقفے کئے گئے جنکا مجموعی دورانیہ 18 منٹ رہا ۔
نشستوں کے آغاز میں تاخیر : اجلاس کی تمام نشستیں مقررہ وقت کی بجائے تاخیر کیساتھ شروع ہوئیں ، فی نشست اوسط تاخیر 55 منٹ مشاہدہ کی گئی ۔
حاضری اور ایوان میں گزرا وقت
اہم اراکین کی حاضری : سپیکر تمام نو نشستوں ، ڈپٹی سپیکر 08 نشستوں ، پینل آف چیئر پرسنز 01 ، قائد ایوان (وزیراعلیٰ ) 05 جبکہ قائد حزب اختلاف 07 نشستوں میں شریک ہوئے ، اہم اراکین نے بالترتیب اجلاس کے مجموعی وقت کا 67 فیصد ، 28 فیصد ، 03 فیصد 16 فیصد اور 36 فیصد وقت ایوان میں گزارا ۔
اراکین کی حاضری
اراکین کی نشستوں میں حاضری کیلئے فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک کے مشاہدہ کار نشست کے آغاز اور اختتام پر موجود اراکین کو شمار کرتے ہیں ۔
فافن کے مشاہدہ کاروں کے مطابق اجلاس کی ہر نشست کا آغاز اوسطا 40 جبکہ اختتام 55 اراکین کی موجودگی میں ہوا جبکہ اجلاس کی مختلف نشستوںمیں شرکت کرنیوالے اقلیتی اراکین کی فی نشست اوسط حاضری 04 اراکین مشاہدہ کی گئی ۔
پارلیمانی جماعتوں کے قائدین کی حاضری
پاکستان مسلم لیگ کے پارلیمانی قائد کسی نشست میں حاضر نہ ہوئے ، پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے پارلیمانی قائد آٹھ جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی قائد تمام نو نشستوں میں حاضر ہوئے ۔
منظور کئے گئے قانونی مسودات
- سندھ اقلیتوں کے کمیشن کا بل 2015
- سندھ فنی تعلیمی و پیشہ ورانہ تربیت کے ادارے کا (ترمیمی) بل2016
- اقلیتوں کے تحفظ کا فوجداری قانون بل 2015
مجالس کے سپرد قانونی مسودات
- بیرٹ ہاگسن یونیورسٹی کراچی ( ترمیمی) بل 2016
- شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لا ، کراچی (ترمیمی) بل 2016
متعارف کرائے گئے قانونی مسودات
- سندھ فوڈ اتھارٹی بل 2016
- سندھ لائیو سٹاک بریڈنگ بل 2016
- معلومات تک رسائی کے حق کا بل 2016
- صوبائی موٹر وہیکلز (ترمیمی) بل 2016
- رضاکارانہ سماجی بہبود ادارے ( اندراج و کنٹرول ) سندھ (ترمیمی) بل 2016
- سندھ ورکرز ویلفیئر فنڈ ( ترمیمی) بل2016
- سندھ ایمپلائیز سوشل سیکیورٹی (ترمیمی) بل 2016
- سندھ شیشہ سموکنگ پر پابندی کا بل 2016
گورنر سے قانونی مسودات کی توثیق
- سپیکر نے پانچ قانونی مسودات کی گورنر کی طرف سے توثیق پانے کا اعلان کیا ۔
منظور قراردادیں
- عظیم صوفی شاہ عبداللطیف بھٹائی کو خراج عقیدت
- سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک کو خراج عقیدت
- پاکستان پیپلز پارٹی کے سنیئر رہنما مرحوم جہانگیر بدر کو خراج عقیدت
- شہید اسلام پیر صبغت اللہ شاہ راشدی کو خراج عقیدت
- کالے پتھر پر پابندی لگائی جائے
- قرآن پاک کو نصاب تعلیم کا حصہ بنانے کیلئے اقدامات
- سندھ پبلک سروس کمیشن کے امتحان 2013 مین کامیاب ، تعیناتی کے منتظر امیدواروں کیلئے آسامیاں پیدا کی جائیں ۔
- کے الیکٹرک کی طرف سے بجلی کی قیمت اور نیپرا کی طرف سے ٹیکسوں کو بڑھانے کا معاملہ
- خواتین کو تشدد سے بچانے کیلئے منظور کئے گئے قوانین پر سختی سے عمل کرایا جائے
سوالات و ضمنی سوالات
- نظام کار پر موجود 56 نشانذدہ سوالات میں سے 34 کے جوابات دیئے گئے ۔اراکین نے 121ضمنی سوالات بھی دریافت کئے ۔
سب سے زیادہ 13 سوالات محکمہ صحت جب کہ سب سے کم تین سوالات مقامی حکومت سے متعلق پوچھے گئے ۔ محکمہ آبپاشی سے متعلق 12 سوالات ، ماہی گیری سے متعلق 08 ، اقلیتی امور 05 ، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن 5، ٹرانسپورٹ 05 اور محکمہ خوراک سے متعلق بھی پانچ سوالات اٹھائے گئے ۔
توجہ دلاؤ نوٹس
- ایوان نے 28 توجہ دلاؤ نوٹس اٹھائے ۔
واپس لی گئی تحاریک
- ممبر انچارج نے ایک تحریک التوا اور ایک تحریک استحقاق واپس لے لی ۔
- تحریک انصاف کے ایک رکن نے صوبے میں نجی سکولوں کی طرف سے زیادہ فیس وصولی سے متعلق پیش کی گئی تحریک التوا حکومتی یقین دہانی کے بعد واپس لے لی ۔
زیر غور نہ آنیوالی تحاریک
- ایوان کے قواعد و ضوابط ہائے کار میں ترامیم کی 43تحاریک زیر غور نہ آ سکیں ۔
- نظام کار پر موجود18 نجی تحاریک نہ اٹھائی گئیں
- محرک کی عدم موجودگی کے باعث ایک تحریک التوا نہ اٹھائی گئی
مسترد کی گئی تحاریک
- ایوان نے حکومت کی طرف سے مخالفت کے باعث پاکستان تحریک انصاف کے رکن کی پیش کردہ تحریک التوا کو مسترد کر دیا ۔
- سندھ حکومت کی ملازمتوں میں کراچی والوں کے حصے سے متعلق پیش تحریک التوا کو ایوان نے تین منٹ کی بحث کے بعد مسترد کر دیا، تحریک پاکستان تحریک انصاف کے رکن نے پیش کی ۔
- سپیکر نے صوبےمیں گھوسٹ ہسپتالوں اور صحت کی سہولیات سے متعلق تحریک انصاف کے ایک رکن کی پیش کی گئی تحریک کو مسترد کردیا۔
- سپیکر نے صوبے کے سرکاری محکموں میں بھرتیوں سے متعلق تحریک انصاف کے ایک رکن کی پیش کی گئی تحریک کو مسترد کردیا۔ دو اراکین نے تحریک پر دس منٹ بحث بھی کی ۔
- سپیکر نے کراچی میونسپل کارپوریشن کو فنڈز کے اجرا سے متعلق تحریک انصاف کے ایک رکن کی پیش کی گئی تحریک التوا کو مسترد کردیا۔ دو اراکین نے تحریک پر 09 منٹ بحث بھی کی ۔
تحاریک استحقاق
- متحدہ قومی موومنٹ کے ایک رکن نے سپرنٹنڈنٹ سنٹرل جیل کراچی سے متعلق پیش اپنی تحریک استحقاق واپس لے لی
- پاکستان تحریک انصاف کے رکن کی طرف سے واسا بورڈ کیخلاف پیش تحریک استحقاق کو ایوان کثرت رائے سے مسترد کردیا ۔
رپورٹیں
- قومی مالیاتی کمیشن پر عمل در آمد کی پہلی ششماہی رپورٹ
- مختلف اخراجات کی مد میں صوبے کی وصولیوں کی سہ ماہی رپورٹ پیش
- سندھ اقلیتوں کے حقوق کمیشن بل 2015 کی رپورٹ
- فوجداری قوانین (اقلیتوں کا تحفظ ) بل 2015 کی رپورٹ
نکات ہائے اعتراض
- اراکین نے 21 نکات ہائے اعتراض اٹھائے جن پر 66 منٹ صرف ہوئے ۔
عوامی اہمیت کے نکات
- متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین نے عوامی اہمیت کے معاملے کے تحت حید رآباد کو پانی کی فراہمی روکنے کے معاملے کو اٹھایا ، مقامی حکومت کے وزیر نے جواب دیا ۔
احتجاج اور واک آؤٹ
ایوان میں احتجاج اور واک آؤٹ کے مجموعی طور پر پانچ واقعات مشاہدہ کئے گئے جن پر مجموعی طور پر 21 منٹ صرف ہوئے ۔
- چیئر کی طرف سے شارٹ نوٹس سوال اٹھانے کی اجازت نہ ملنے کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ کے ایک رکن نے 11 بج کر 31 منٹ پر ایوان سے واک آؤٹ کیا تاہم وہ 15 منٹ بعد واپس ایوان میں آگئے ۔
- اس سے قبل اسی مسلے پر انہوں نے دو منٹ کیلئے ایوان کے اندر احتجاج بھی ریکارڈ کرایا ۔
- متحدہ قومی موومنٹ کے ایک رکن کو قائد حزب اختلاف کے ایما پر ایک مختصر نوٹس کے سوال پر بولنے کی اجازت نہ ملنے کیخلا ف ایک منٹ کیلئے احتجاج کیا گیا ، تاہم بعد ازاں قائد حزب اختلاف کے ایوان میں آگئے اور انہوں نے کود یہ سوال اٹھایا ۔
- پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے اراکین نے قرارداد پر بولنے کی اجازت نہ ملنے کیخلاف ایوان کے اندر دو منٹ کیلئے احتجاج کیا
- پاکستان تحریک انصاف اور متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین نے ایوان کے اندر ایک دوسرے کیخلاف احتجاج کیا ، تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا ، کارروائی ایک منٹ معطل رہی ۔
کچھ دیگر اہم نکات
- سپیکر نے نو منتخب رکن امتیاز شیخ سے حلف لیا ۔
- پارلیمانی امور کے وزیر نے معلومات تک رسائی کے حق کے پہلے سے متعارف شدہ مسودے کو واپس لے لیا ۔ یہ مسودہ گزشتہ اجلاس میں 22 ستمبر کو متعارف کرایا گیا تھا ۔
- ایوان نے ڈاکٹر شاہجہان لغاری اور فراز ڈیرو کوسندھ فنی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے ادارے کے بورڈ میں ایوان کی نمائندگی کیلئے منتخب کیا ۔
- ایوان نے سید اعجاز حسین بخاری کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے رکن کے طور پر منتخب کیا