اسلام آباد ، 03 اکتوبر 2016 : ایوانِ زیریں کے 36 ویں اجلاس کی چھٹی نشست میں ایوان نے عدلیہ سے متعلق تین سرکاری قانونی مسودات کی منظوری دی جبکہ نظام کار پر موجود دیگر امور میں سے نصف امور کو نہ نمٹایا ۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 02گھنٹے 48منٹ رہا ۔
- 28 منٹ کیلئے وقفہ نماز کیا گیا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت شام 05بجے کی بجائے 05بج کر 15 منٹ پر ہوا
- سپیکر نے آخری 18 منٹ کے سوامکمل نشست کی صدارت کی، بقیہ کارروائی ڈپٹی سپیکر نے نبھائی ۔
- قائد ایوان (وزیرِ اعظم ) شریک نہ ہوئے تاہم قائد حزب اختلاف 18 منٹ تک ایوان میں موجود رہے ۔
- نشست کے آغاز پر 55(16فیصد) اور اختتام پر29(08فیصد) اراکین موجود تھے۔
- نشست میں پیپلز پارٹی ،پختونخوا ملی عوامی پارٹی ، عوامی نیشنل پارٹی ، عوامی نیشنل پارٹی ،قومی وطن پارٹی شیرپاؤ، بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی ) ، آل پاکستان مسلیگ ، عوامی مسلم لیگ پاکستان اور جماعت اسلامی کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی
- سات اقلیتی اراکین نے بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔
کارکردگی
- ایوان نے تین سرکاری قانونی مسودات سنٹرل لا افسران (ترمیمی) بل2016 ،لیگل پریکٹشنرز اینڈ بار کونسلز (ترمیمی) بل 2016 اور ضابطہ دیوانی (ترمیمی) بل 2016 کی منظوری دی ۔
- قانون اور انصاف کے وزیر نے وفاقی حکومت کے حسابات کی رپورٹ برائے مالی سال 2014،15 اور آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ برائے مالی سال 2015،16 ایوان میں پیش کی ۔
نمائندگی و جوابدہی
- نظام کار پر موجود 33 نشانذدہ سوالات میں سے 07 سوالات اٹھائے گئے ، متعلقہ وزرا نے ان سوالات کے جوابات دیئے ، اراکین نے 09 ضمنی سوالات بھی دریافت کئے۔
- چار اراکین نے فاٹا اصلاحات پر جاری بحث میں حصہ لیا اور ایک گھنٹہ 09 منٹ صرف کئے ۔
- ایوان نے نظام کار پر موجود دو توجہ دلاؤ نوٹس نہ اٹھائے ۔
- شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب پائی گئی۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے قومی اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)