اسلام آباد ،25نومبر 2016 : ایوانِ زیریں کے 37 ویں اجلاس کی چھٹی نشست میں بھی ایوان نے باقاعدہ ایجنڈے کو نظر انداز کرتے ہوئےنکات ہائے اعتراض پر کنٹرول لائن پر فائر بندی کی خلاف ورزیوں پر بحث کی ۔وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف نشست میں شریک نہ تھے ۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 02گھنٹے 44 منٹ رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت ساڑھے 10 بجے صبح کی بجائے 09منٹ تاخیر سے ہوا ۔
- سپیکر کی عدم موجودگی کے باعث مکمل کارروائی کی صدارت ڈپٹی سپیکر نےکی۔
- قائد ایوان (وزیرِ اعظم ) شریک نہ ہوئے ننہ ہی قائد حزب اختلاف ۔
- نشست کے آغاز پر 44(13فیصد) اور اختتام 26(07فیصد) اراکین موجود تھے۔
- نشست میں پختونخوا ملی عوامی پارٹی ، پاکستان پیپلز پارٹی ، جماعت اسلامی ، پاکستان مسلم لیگ فنکشنل، مسلم لیگ ضیا ، قومی وطن پارٹی شیر پاؤ اور آل پاکستان مسلم لیگ کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی ۔
- پانچ اقلیتی اراکین نے بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔
کارکردگی
- ایوان نے باضابطہ ایجنڈے اور مجالس ہائے قائمہ کی رپورٹوں پر غور نہ کیا ۔
نمائندگی و جوابدہی
- وقفہ سوالات کو معطل کر دیا ، توجہ دلاؤ نوٹس بھی نہ اٹھائے
- تحریک زیر ضابطہ 259 کے تحت اراکین نے کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت پر دو گھنٹے ،سات منٹ بحث کی ، وزیراعظم کے مشیر امور خارجہ نے بحث سمیٹنے پر پانچ منٹ صرف کئے ۔
نظم و ضبط
- اراکین نے 06 نکات ہائے اعتراض پر 13 منٹ اظہار خیال کیا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب پائی گئی۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے قومی اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)