اسلام آباد، ۱۹ فروری۲۰۱۶: ایوانِ زیریں کےانتیسویں اجلاس کی چھٹی نشست میں نظامِ کار پر موجود تمام امور زیرِغور آئے۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ دو گھنٹے بیس منٹ رہا۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت ساڑھے دس بجےکی بجائے دس بج کر پینتیس منٹ پر ہوا۔
- سپیکر نے نشست کے ابتدائی ۸۹ منٹ جبکہ بقیہ وقت صدارت کے فرائض ڈپٹی سپیکر نے سرانجام دیے۔
- وزیرِ اعظم اور قائدِ حزبِ اختلاف اجلاس میں شریک نہ ہوئے۔
- دس وفاقی وزرا نے اجلاس میں شرکت کی۔
- نشست کے آغاز پر اڑتیس(دس فیصد) اور اختتام پر پینتالیس(تیرہ فیصد) اراکین موجود تھے۔
- نشست میں قومی وطن پارٹی(شیرپاؤ)، پاکستان مسلم لیگ ضیا، پختونخوا ملّی عوامی پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی، آل پاکستان مسلم لیگ اور عوامی مسلم لیگ پاکستان کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی۔
- چھ اقلیتی اراکین بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
کارکردگی
- پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ، مالیات،اقتصادیات،شماریات و نجکاری نے مالیاتی و قرضہ پالیسی کے گوشوارے برائے سال ۱۶-۲۰۱۵ ایوان میں پیش کیے۔
- وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی کی تحریک پر ایوان نے دنیا بھر سے اور ملک سے غربت کے خاتمے کے لیے پائیدار ترقی اہداف کے تحت کوشش جاری رکھنے کی قرارداد منظور کرلی۔
نمائندگی اور جوابدہی
- حکومت نے اڑتیس نشانذدہ سوالات میں سے بارہ کے زبانی جواب دیے جبکہ اراکین نے سولہ ضمنی سوالات بھی دریافت کیے۔
- اکتیس غیرنشانذدہ سوالات میں سے اکیس کے تحریری جوابات ایوان کو موصول ہوئے۔
- حکومت نے مردم شماری میں تاخیر اور قومی شاہراہوں کے مختلف منصوبوں میں ۱۳۷ بلین روپوں کی بے قاعدگیوںسے متعلق دو توجہ دلاؤ نوٹسوں کا جواب دیا۔
- دو اراکین نے پچیس منٹ صدرِ پاکستان کو اظہارِتشکّر کی تحریک پر گفتگو کی۔
نظم و ضبط
- اراکین نے تیرہ نکات ہائے اعتراض کے ذریعے تئیس منٹ تک مختلف موضوعات پر بات کی۔
- متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف بارہ بج کر اکیس منٹ پر واک آؤٹ کیا اور نشست کے اختتام تک واپس تشریف نہ لائے۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب پائی گئی۔
یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے قومی اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔