اسلام آباد ، 26 فروری 2016 : سندھ کی صوبائی اسمبلی کے23 ویں اجلاس کی 18ویں نشست میں ایک قرارداد کی منظوری کے سوا نظام کار پر موجود بیشتر امور نہ نمٹائے گئے ۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 3 گھنٹے15 منٹ رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت 03بجے کی بجائے 04 بجے ہوا ۔
- سپیکر نے ایک گھنٹہ 19 منٹ تک اجلاس کی صدارت کی جبکہ بقیہ وقت کیلئے صدارت کے فرائض ڈپٹی سپیکر نے انجام دیئے ۔
- قائد ایوان شریک نہ ہوئے ۔
- قائد حزب اختلاف 02گھنٹے 37منٹ تک ایوان میں موجود رہے ۔
- نشست کےآغاز پر ایوان میں موجود اراکین کی تعداد36 (22 فیصد) ، اختتام پر 58(35 فیصد ) مشاہدہ کی گئی ۔
- پاکستان پیپلز پارٹی ، متحدہ قومی موومنٹ ، مسلم لیگ فنکشنل اور پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی ۔
- تین اقلیتی رکن بھی شریک ہوئے ۔
- دو اراکین نے رخصت کی درخواست ارسال کی ۔
کارکردگی
- ایوان نے وزیر برائے پارلیمانی امور کی طرف پیش کی گئی ایک قرارداد کی منظوری دی ، قراداد میں ایک نجی میڈیا گروپ کی اسکے شروع ہونے قبل ہی جبری بندش کی مذمت کی گئی ۔
- ایجنڈے پرموجود حکومتی قانونی مسودے کراچی انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ انٹر پرینیور شپ بل 2015 زیر غور نہ آسکے ۔
نمائندگی و جوابدہی
- ایجنڈے پر موجود 09 نشانذدہ سوالات میں سے تین کے زبانی جوابات دیئے گئے، اراکین نے 18ضمنی سوالات بھی دریافت کئے ۔
- ایجنڈے پر موجود پانچ میں سے 04 توجہ دلاؤ نوٹس کے جوابات متعلقہ محکموں نے دیئے ۔ باقی تین توجہ دلاو نوٹسز وقت کی کمی کے باعث زیر غور نہ آ سکے
- متحدہ قومی موومنٹ کےرکن کی طرف سے پیش کی گئی ایک تحریک استحقاق 18 منٹ تک بحث کے بعد مسترد کر دی گئی ۔ اس تحریک استحقاق میں کراچی کیلئے منظور شدہ ترقیاتی سکیموں کی منسوخی کے معاملے کو اٹھایا گیا ۔
نظم و ضبط
اراکین نے 12 نکات ہائے اعتراض پر 15 منٹ تک اظہار خیال کیا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور دیگرکیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب بنائی گئی ۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی شریک کار تنظیم پاکستان پریس فاؤنڈیشن کی جانب سے بلوچستان اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)