اسلام آباد ،07اپریل 2016 : ایوانِ زیریں کے31ویں اجلاس کی پہلی نشست میں پانامہ لیکس پر بحث ،طے شدہ ایجنڈا نظر انداز کر دیا گیا ۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 03گھنٹے 34منٹ رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت 05 بجے کی بجائے43 منٹ تاخیر کیساتھ ہوا۔
- 26 منٹ دورانیہ کا وقفہ نماز کیا گیا ۔
- نشست کی صدارت کے فرائض سپیکر انجام دیے۔
- وزیرِ اعظم شریک نہ ہوئے۔
- قائد حزب اختلاف نے 01گھنٹہ 47 منٹ کیلئے شرکت کی ۔
- 11 وفاقی وزرا نے اجلاس میں شرکت کی۔
- نشست کے آغاز پر 133(39فیصد) اور اختتام پر78 (23فیصد) اراکین موجود تھے۔
- نشست میں بلوچ نیشنل پارٹی (عوامی) ،پاکستان تحریک انصاف ،قومی وطن پارٹی، عوامی مسلم لیگ پاکستان ، آل پاکستان مسلم لیگ اور پاکستان مسلم لیگ ضیا کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی ۔
- 09 اقلیتی اراکین بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔
کارکردگی
- ایوان نے نظام کار پر موجودامور میں سے کسی پر غور نہ کیا ۔
نمائندگی اور جوابدہی
- وزیر قانون کی طرف سے پیش کی گئی ایک تحریک کے بعد ایوان نے پانامہ لیکس بحث کی ۔ قائد حزب اختلاف کے علاوہ جماعت اسلامی ، پاکستان تحریک انصاف ، عوامی مسلم لیگ پاکستان کے پارلیمانی قائدین مسلم لیگ (ن) کے چار اراکین اور تین وفاقی وزرا نے اس پر 02 گھنٹے 25 منٹ تک اظہار خیال کیا ۔
نظم و ضبط
- اراکین نے 14 نکات ہائے اعتراض پر 15منٹ تک اظہار خیال کیا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب پائی گئی۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے قومی اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)