اسلام آباد ،11 مئی 2016 : ایوان بالا کے248ویں اجلاس کی تیسری نشست میں ایوان میں دو آرڈیننس متعارف کرائے گئے
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 01 گھنٹہ 59منٹ رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت 03بجے کی بجائے 03 منٹ تاخیر سے ہوا۔
- چیئرمین نے صدارت کی۔
- وزیر اعظم نشست میں شریک نہ ہوئے ۔
- قائد ایوان نے مکمل نشست میں جبکہ قائد حزب اختلاف نے 74 منٹ کیلئے شرکت کی ۔
- نشست کا آغاز 18(17فیصد ) جبکہ اختتام 16(15فیصد( سینیٹرز کی موجودگی کیساتھ ہوا ۔
- متحدہ قومی موومنٹ ، پاکستان مسلم لیگ (ن) ، پاکستان مسلم لیگ ، نیشنل پارٹی ،بلوچ نیشنل پارٹی (مینگل )، پاکستان پیپلز پارٹی ،عوامی نیشنل پارٹی ، جمعیت العلما اسلام (ف)، پاکستان تحریک انصاف اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی ۔
- تین اقلیتی سینیٹر زبھی شریک ہوئے۔
کارکردگی
- ایوان نے امریکی انتظامیہ کی طرف سے پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فروخت پر سبسڈی ختم کرنے سے متعلق پیش ایک تحریک التوا پر دو گھنٹے کیلئے بحث کرنیکی منظوری دی ۔
- محرکین کی عدم موجودگی کے باعث دو توجہ دلاؤ نوٹسوں پر بحث نہ ہو سکی ، ان نوٹسوں میں فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائیز ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کی طرف سے منظور نظر بیورو کریٹس کوآفر لیٹرز کے اجرا اور آٹھویں قومی مالیاتی ایوارڈ میں مسلسل تاخیر کا معاملہ اٹھایا گیا تھا ۔
- ایجنڈے پر موجود 33 نشانذدہ سوالات میں سے 19 کے جوابات دیئے گئے ، سینیٹرز نے 39 ضمنی سوالات بھی دریافت کئے
- متحدہ قومی موومنٹ کے ایک رکن کی سیکریٹری داخلہ کیخلاف تحریک استحقاق کی منظوری دیتے ہوئے اسے متعلقہ مجلس قائمہ کے سپرد کیا گیا ۔
نظم و ضبط
- سینیٹرز نے 12نکات ہائے اعتراض پر 32منٹ تک اظہار خیال کیا ۔
- وزیراعظم کے ایوان میں نہ آنے کیخلاف حزب اختلاف نے چار بج کر سترہ منٹ پراجلاس کی کارروائی کا مقاطعہ کردیا جو نشست ختم ہونے تک جاری رہا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب پائی گئی۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے ایوان بالا کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)