اسلام آباد ، 21 اپریل 2017 : سندھ کی صوبائی اسمبلی کے32ویں اجلاس کی چھٹی نشست میں ایوان نے حزب اختلاف کے احتجاج کے دوران ضمنی ایجنڈے میں شامل گمبٹ یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کی منظوری دی ۔
ایوان نے ایک تحریک کی قرارداد کی صورت میں منطوری بھی دی جس میں وزیراعظم سے مطالبہ کیا گیا کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی روشنی میں وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں ۔
قرارداد منظور ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 03گھنٹے27 منٹ رہا ۔
- نشست مقررہ وقت 10 بجے صبح کی بجائے 11بج کر 10منٹ پر شروع ہوئی ۔
- آذان کے وقفہ کے باعث تین منٹ نشست معطل رہی ۔
- سپیکر نے02 گھنٹے 20 منٹ تک نشست کی صدارت کی، بقیہ کارروائی ڈپٹی سپیکر نے نبھائی ۔
- قائد ایوان شریک نہ ہوئے جبکہ قائد حزب اختلاف نے دو گھنٹے 19 منٹ کیلئے نشست میں شرکت کی ۔
- نشست کےآغاز پر 28( 17فیصد ) جبکہ اختتام پر 52(31فیصد) اراکین کی موجودگی مشاہدہ کی گئی ۔
- پاکستان پیپلز پارٹی ، متحدہ قومی موومنٹ اورپاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی ۔
- چاراقلیتی رکن شریک ہوئے ۔
کارکردگی
- ایوان نے گمبت یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز ترمیمی بل 2017 کی منظوری دی ۔
- ایوان نے پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے پیش قرارداد اور سرکاری بینچوں کی طرف سے پیش تحریک کی منظوری دی ، قرارداد میں وزیراعظم سے مطالبہ کیا گیا کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی روشنی میں وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں ۔
نمائندگی و جوابدہی
- نظام کار پر موجود پانچ نشانذدہ سوالات کےجوابات دیئے گئے ۔ اراکین نے 18ضمنی سوال بھی دریافت کئے ۔
- متعلقہ وزارتوں نے پانچ توجہ دلاؤ نوٹسوں کے جوابات دیئے ۔
- ایوان نے بجٹ پر عمل درآمد کی رپورٹ موخر کردی ۔
نظم و ضبط
- متحدہ قومی موومنٹ نے گمبٹ یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز ترمیمی بل 2017 کی جلد بازی میں منظوری کیخلاف دس منٹ احتجاج کیا ۔
- ایوان نے پاکستان تحریک انصاف کے رکن کی تحریک استحقاق متعلقہ مجلس کو بھیج دی ۔
- نکتہ ہائے اعتراض اٹھانے کی اجازت نہ ملنے کیخلاف متڈہ قومی موومنٹ اور مسلم لیگ (ن) کے ایک ایک رکن نے تین منٹ کییلئے احتجاج کیا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور دیگرکیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب بنائی گئی ۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی شریک کار تنظیم پاکستان پریس فاؤنڈیشن کی جانب سے سندھ اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)