اسلام آباد ، 15جنوری 2016 : سندھ کی صوبائی اسمبلی کے 23 ویں اجلاس کی پہلی نشست میں ایجنڈے پر موجودبیشتر امور نمٹائے گئے ۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ دو گھنٹے اکیاون منٹ رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت دس بجے صبح کی بجائے گیارہ بج کر اکیس منٹ پر ہوا ۔
- سپیکر موجود نہ تھے ، صدارت کے فرائض ڈپٹی سپیکر نے نبھائے۔
- قائد ایوان شریک نہ ہوئے ۔
- قائد حزب اختلاف دوگھنٹے گیارہ منٹ تک ایوان میں موجود رہے ۔
- نشست کےآغاز پر ایوان میں موجود اراکین کی تعداد اکسٹھ (چھتیس فیصد) ، اختتام پر ستر(بیالیس فیصد ) جبکہ نشست کے دوران کسی ایک وقت پر زیادہ سے زیادہ اسی ( اڑتالیس فیصد) مشاہدہ کی گئی ۔
- پاکستان پیپلز پارٹی ، پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی ۔
- تین اقلیتی رکن بھی شریک ہوئے ۔
- چار اراکین نے رخصت کی درخواستیں ارسال کیں ۔
کارکردگی
- ایوان نے وزیر برائے پارلیمانی امور کی طرف سے متعارف کرائےگئے قانونی مسودے سندھ کرمنل پراسیکیوشن ( آئین ، فنکشنز اینڈ پاورز ) (ترمیمی) بل 2015۔کی منظوری دی ۔
- ایجنڈے پرموجود دو حکومتی قانونی مسودات، دی کراچی انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ انٹر پرینیور شپ بل 2015 ، دی سندھ شاپس اینڈ کمرشل اسٹیبلشمنٹ بل 2015 ایوان میں پیش نہ کئے گئے ۔
نمائندگی و جوابدہی
- ایجنڈے پر موجود پانچ میں سے چار نشانذدہ سوالات اٹھائے گئے ، اراکین نے 16 ضمنی سوالات بھی دریافت کئے ۔
- ایوان نے پانچ میں سے چار توجہ دلاؤ نوٹس اٹھائے جن میں بالترتیب نجی سکولوں کی طرف سے اضافی فیسوں کی وصولی ، کراچی کے لوگوں کیلئے پینے کے صاف پانی کی کمی ، گنے کی امدادی قیمت کے عدم تعین اور کراچی سول ہسپتال میں ڈاکٹروں کی خالی آسامیوں کے معاملات پر بات کی گئی ۔ ان نوٹسز کے جوابات متعلقہ وزیروں نے دیئے ۔
- متحدہ قومی موومنٹ کے ایک رکن کی طرف سے پیش کی گئی ایک تحریک التوا پر ایوان نے چھ منٹ تک بحث کی ۔ اس تحریک التوا میں سندھ پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر ز کو نوکری پر حاضر ہونے کی چٹھیوں کے عدم اجرا پر بات کی گئی ۔
نظم و ضبط
- اراکین نے تیرہ نکات ہائے اعتراض پر پندرہ منٹ تک اظہار خیال کیا ۔
- حزب اختلاف کی جماعتوں نے قائد حزب اختلاف کو ایک نکتہ اعتراض کو اٹھانے کی اجازت نہ دینے پر سپیکر کے رویئے کیخلاف احتجاج کیا ۔ احتجاج کا دورانیہ آٹھ منٹ رہا ۔
- متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین نے سینیئر وزیر کی طرف سے پیش کی گئی ایک قانونی مسودے سندھ کرمنل پراسیکیوشن ( آئین ، فنکشنز اینڈ پاورز ) (ترمیمی) بل 2015 پر غور کیلئے قواعد میں نرمی کرنیکی تحریک کیخلاف ایوان کے اندر رہتے ہوئے تین منٹ دورانیئے کا احتجاج کیا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور دیگرکیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب نہ تھی تاہم مشاہدہ کاروں کو مہیا کی گئی ۔
اس فیکٹ شیٹ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی شریک کار تنظیم پاکستان پریس فاؤنڈیشن کی جانب سے بلوچستان اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)