اسلام آباد ،02 جون 2016 : ایوان بالا کے249ویں اجلاس کی پہلی نشست میں ایوان نے نظام کار پر موجود ایک آئینی ترمیمی بل کی منظوری دی جبکہ دو سرکاری قانونی مسودات ایوان میں متعارف کرائے گئے ۔
خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 05 گھنٹے 30منٹ رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت ساڑھے دس بجے ہوا۔
- چیئرمین نے صدارت کی۔ڈپٹی چیئرمین موجود نہ تھے ۔
- وزیر اعظم نشست میں شریک نہ ہوئے ۔
- قائد ایوان نے مکمل نشست میں جبکہ قائد حزب اختلاف نے 45منٹ کیلئے شرکت کی ۔
- نشست کا آغاز 27(26فیصد ) جبکہ اختتام 13(12فیصد( سینیٹرز کی موجودگی کیساتھ ہوا ۔
- مسلم لیگ (ن) ،پیپلز پارٹی ، بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) ، متحدہ قومی موومنٹ ، پاکستان تحریک انصاف ، عوامی نیشنل پارٹی ،جماعت اسلامی ، مسلم لیگ ، نیشنل پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی ۔
- تین اقلیتی سینیٹر بھی شریک ہوئے۔
کارکردگی
- ایوان نے وزیر قانون و انصاف کی طرف سے پیش 22 ویں آئینی ترمیم کے بل 2016 کی منظوری دی ۔ اس بل کی منظوری پر ایوان نے 133 منٹ صرف کئے جس مین 79 منٹ دورانیئے کی بحث بھی شامل تھی ۔
- وزیر خزانہ نے کریڈٹ بیوروز (ترمیمی) بل 2016 اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ( ترمیمی ) بل 2016 متعراف کرائے جنہیں مزید غور کیلئے متعلقہ مجلس ہائے قائمہ کے سپرد کر دیا گیا ۔
- خزانہ پر قائم مجلس قائمہ کے چیئرمین نے تین رپورٹیں پیش کیں ۔ پہلی رپورٹ خیبر پختون کے مطالبہ نمبر 18 ، دوسری مختلف شعبوں کیلئے بجٹ میں مختص رقوم اور اور انکا استعمال جبکہ تیسری رپورٹ ہیوی مکینیکل کمپلیکس کی نجکاری سے متعلق تھی ۔
نمائندگی اور جوابدہی
- ایجنڈے پر موجود 27نشانذدہ سوالات میں سے 17کے جوابات دیئے گئے ۔سینیٹرز نے 45 ضمنی سوالات بھی دریافت کئے ۔
- ایوان نے دو توجہ دلاؤ نوٹس اٹھائے ۔ پہلے نوٹس مین اعلیٰ تعلیم میں پاکستان کے 50 ویں درجے جبکہ دوسرے میں یوٹیلٹی سٹورز پر غیر معیاری اشیا کی فروخت کا معاملہ اٹھایا گیا ۔
- ایوان نے آئل ایڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی ( ترمیمی) بل 2015 اور تین صوبوں و فاٹا کی پاکستان بیورو آف شماریات کی گورنگ کونسل میں نمائندگی کے حوالے سے رپورٹ پیش کرنے کی مدت میں توسیع کی دو تحاریک کی بھی منظوری دی ۔
- ایوان نے 22 مئی 2016 کو بلوچستان میں ڈرون حملے اور ملا اختر منصور کی ہلاکت کے ھوالے سے پیش ایک تحریک التوا کی منظوری دی ۔ چیئرمین اور 09 دیگر سینیٹرز نے اس تحریک پر 65 منٹ بحث کی جبکہ وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ نے اس معاملے پر 13 منٹ تک پالیسی بیان دیا ۔
- چیئر نے نظام کار پر موجود دو دیگر تحاریک التوا کی منظوری نہ دی ۔ پہلی تحریک بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی تقسیم کے طریقہ کار میں خامیوں سے متعلق تھی جسے خلاف ضابطہ قرار دی گیا جبکہ دوسری تحریک شکر پڑیاں اسلام آباد پر مجوزہ کرکٹ سٹیڈیم تعمیر کرنے کے ماحولیاتی اثراتسے متعلق تھی ۔ اس تحریک کو دہرایا جانیوالا مسلہ قرارد یا گیا ۔
نظم و ضبط
- عوامی نیشنل پارٹی کے ایک رکن نے آئینی ( 22 ویں ترمیم) بل 2016 کی مختلف شقوں میں غلطیوں سے متعلق اپنی رائے کے حق میں پانچ منٹ کیلئے واک آؤٹ کیا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب پائی گئی۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے ایوان بالا کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)