اسلام آباد ،21مارچ 2017 : ایوانِ زیریں کے 40 ویں اجلاس کی بارہویں نشست میں ایوان نے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے ترمیمی بل سمیت دو سرکاری قانونی مسودات اور فوجی عدالتوں کی نگرانی کیلئے پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی قرارداد منظور کی ۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 03 گھنٹے 18منٹ رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت 04 بجے شام کی بجائے 13منٹ تاخیر سے ہوا ۔
- سپیکر نے 08 منٹ کے سوامکمل نشست کی صدارت کی ، 08 منٹ کی صدارت چیئر پرسنوں کے پینل کے ایک رکن کے حصے میں ٓٓئی ۔
- قائد ایوان (وزیرِ اعظم ) 111 منٹ کیلئے شریک ہوئے۔
- قائد حزب اختلاف 185 منٹ کیلئے شریک ہوئے ۔
- نشست کے آغاز پر70(20فیصد) اور اختتام 184(54فیصد) اراکین موجود تھے۔
- نشست میں پاکستان پیپلز پارٹی ،جماعت اسلامی، عوامی نیشنل پارٹی ، پاکستان مسلم لیگ، عوامی مسلم لیگ پاکستان ،آل پاکستان مسلم لیگ ، قومی وطن پارٹی (شیرپاؤ) ، پختون خوا ملی عوامی پارٹی اورمسلم لیگ ضیا کے پارلیمانی قائدین شریک ہوئے ۔
- تمام (10)اقلیتی اراکین بھی شریک ہوئے ۔
کارکردگی
- ایوان نے آئینی ( اٹھائیسویں ترمیم) بل 2017 کی منظوری دی ۔ بل کے حق میں 255 اور مخالفت میں چار ووٹ پڑے ۔پختون خوا ملی عوامی پارٹی کے تین اراکین اور ایک آزاد رکن نے مخالفت کی ، جمعیت العلما اسلام (ف) کے اراکین ووٹنگ کے عمل سے دور ( غیر جانبدار ) رہے ۔ آٹھ اراکین نے بل پر 55 منٹ بحث بھی کی ۔
- ایوان نے پاکستان آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2017 کی اکثریتی ووٹ سے منظوری دی ۔ پانچ اراکین نے بل پر 13 منٹ بحث کی ۔
- ایوان نے منظور کئے گئے دونوں قانونی مسودات میں تجویز کی گئی حکومتی ترامیم کی منظوری دی ، جمعیت العلما اسلام (ف) ، متحدہ قومی موومنٹ اور ایک آزاد رکن کی طرف سے پیش ترامیم کو مسترد کردیا جبکہ جماعت اسلامی نے اپنی ترامیم واپس لے لیں ۔
- ایوان نے وزیر خزانہ کی طرف سے پیش ایک قرارداد کی بھی منظوری دی ۔ قرارداد میں فوجی عدالتوں کی نگرانی کیلئے ایک پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی سفارش کی گئی ۔
نظم و ضبط
- اراکین نے کارروائی کے دوران کوئی نکتہ اعتراض نہ اٹھایا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب پائی گئی۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے قومی اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)