اسلام آباد ، 25 اگست 2017 : ایوان بالاکے 266 ویں اجلاس کی پانچویں نشست میں ایوان بالا نے حزب اختلاف کے مطالبہ پر انتخابی بل2017 سمیت دو سرکاری قانونی مسودات مزید غور کیلئے مجلس قائمہ کے سپرد کردیئے ۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 02 گھنٹے 42 منٹ رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت دس بجے صبح ہوا ۔
- مکمل نشست کی صدارت چیئرمین نے کی ، ڈپٹی چیرمین موجود نہ تھے ۔
- قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف شریک نہ ہوئے ۔
- نشست کا آغاز 11(10 فیصد ) جبکہ اختتام17(16فیصد( اراکین کی موجودگی میں ہوا ۔
- پاکستان پیپلز پارٹی ، متحدہ قومی موومنٹ ، بلوچستان نیشنل پارٹی ( مینگل ) ، جماعت اسلامی اور پاکستان مسلم لیگ ( فنکشنل ) کےپارلیمانی قائدین نے شرکت کی ۔
- ایک اقلیتی سینیٹر نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
کارکردگی
- ایوان نے دو سرکاری قانونی مسودات نیشنل سکول آف پبلک پالیسی (ترمیمی) بل 2017 اور قرآن پاک کی لازمی تعلیم بل 201 کی منظوری دی
- ایوان نے پبلک انٹرسٹ ڈسکلوژر بل 2017 اور الیکشن بل 2017 کو حزب اختلاف کے مطالبے پر نجلس قائمہ کے سپرد کردیا
- ایوان نے محرک کی عدم موجودگی کے باعث ایوان کے قواعد و ضوابط ہائے کار و انصرام کارروائی 2012 میں ترمیم کی تحریک پر غور نہ کیا ۔
نمائندگی اور جوابدہی
- ایوان نے تمباکو کی مصنوعات پر تہری فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے نفاذ سے متعلق پیش تحریک التوا کو خزانہ پر قائم مجلس قامہ کے سپرد کردیا
- وزیر امور خارجہ نے ریمنڈ ڈیوس کی کتاب دی کنٹریکٹر میں کئے گئے انکشافات سے متعلق بیان دیا ، یہ معاملہ ایک تحریک التوا اور توجہ دلاؤ نوٹس کے ذریعے اٹھایا جنہیں ہاؤس نے مجتمع کردیا ۔
- ایجنڈے پر موجود 39 میں سے 15 نشانذدہ سوالات اٹھائے گئے ، سینیٹرز نے 21ضمنی سوالات بھی دریافت کئے ۔
- ایوان نے بھارت کیساتھ کھوکھرا پار بارڈر کی بندش سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس بھی اٹھایا
- نظم و ضبط
- عوامی اہمیت کے 07 نکات پر 13 منٹ تک بات کی گئی ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب پائی گئی۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے ایوان بالا کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔