اسلام آباد ،22 جولائی2016 : ایوان بالا کے250ویں اجلاس کی پانچویں نشست میں ایوان نے نظام کار پر موجود تمام امور پر غور کیا ۔
خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 02گھنٹے 27منٹ رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت 10بجے ہوا ۔
- چیئرمین نے مکمل نشست کی صدارت کی ، ڈپٹی چیئرمین بھی موجود تھے ۔
- قائد ایوان نے 130منٹ جبکہ قائد حزب اختلاف نے شرکت نہ کی ۔
- نشست کا آغاز 08(07فیصد ) جبکہ اختتام 28(27فیصد( سینیٹرز کی موجودگی کیساتھ ہوا ۔
- پاکستان پیپلز پارٹی ، پاکستان مسلم لیگ ، نیشنل پارٹی ، پاکستان مسلم لیگ (ن) ، پاکستان تحریک انصاف اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی
- چاراقلیتی سینیٹر بھی شریک ہوئے۔
کارکردگی
- ایوان نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کیساتھ اظہار یکجہتی کی ایک قرارداد کی منظوری دی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ کشمیری عوام پر مظالم کا نوٹس لیا جائے اور انکےحق خود ارادیت کی حمائت کی جائے ۔
- وزارت تجارت پر قائم مجلس قائمہ کے چیئرمین نے وزارت کیلئے مختص بجٹ اور وزارت و ملحقہ ادروں کی طرف سے انکے استعمال سے متعلق رپورٹ پیش کی ۔ انہوں نے مئی 2015 تا مئی 2016 تک کے عرصہ کیلئے مجلس کی خصوصی رپورٹ بھی پیش کی ۔
- نیشنل فوڈ سیکیورٹی اورریسرچ کی وزارت پر قائم مجلس قائمہ کے چیئرمین کے ایما پر ایک آزاد سینیٹر نے قومی زرعی تحقیقاتی کونسل کی چودہ سو ایکڑ اراضی کو رہائشی و کمرشل پلاٹوں میں تبدیل کرنے سے متعلق صی دی اے کی تجویز سے متعلق کمیٹی کی ساتویں فالو اپ رپورٹ پیش کی ۔
نمائندگی اور جوابدہی
- ایوان نے آٹھو یں قومی مالیات ایوارڈ میں مسلسل تاخیر اور اسلام آباد کے مختلف سیکٹرز میں پانی کی شدید قلت کے بارے میں دو الگ الگ توجہ دلاؤ نوٹس اٹھا ئے ۔
- ایوان نے قواعد و ضوابط پر پورا نہ اترنے کے باعث دو تحاریک التوا کو منظور نہ کیا ۔
- سینیٹرز نے نظام کار پر موجود تمام 21نشانزدہ سوالات اٹھائے اور جوابات کی وضاحت کے طور پر 29 ضمنی سوالات بھی دریافت کئے ۔
نظم و ضبط
- سینیٹرز نے عوامی اہمیت کے 18 نکات پر 52 منٹ بحث کی ۔
- حزب اختلاف نے ملک میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور چیئرمین واپڈا کی طرف سے مبینہ طور پر کالا باغ ڈیم کیخلاف کی حمائت میں تحریک چلانے کیخلاف دو منٹ کیلئے ایوان سے واک آؤٹ کیا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب پائی گئی۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے ایوان بالا کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)