اسلام آباد ،08اگست2016 : ایوانِ زیریں کے34ویں اجلاس کی چھٹی نشست میں ایوان نے معمول کے ایجنڈے کو معطل کرتے ہوئے کوئٹہ میں دہشت گردی کی کارروائی پر بحث کی ۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 03گھنٹے 16منٹ رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت پانچ بجے کی بجائے20منٹ تاخیر کیساتھ ہوا۔
- سپیکر نے 35 منٹ ، ڈپٹی سپیکر نے58 منٹ کیلئے نشست کی صدارت کی بقیہ کارروائی چیئر پرسنوں کے پینل کے ایک رکن نے نبھائی۔
- وزیرِ اعظم اورقائد حزب اختلاف شریک نہ ہوئے ۔
- نشست کے آغاز پر 66(19فیصد) اور اختتام پر40(11فیصد) اراکین موجود تھے۔
- نشست میں پاکستان پیپلز پارٹی ،عوامی مسلم لیگ پاکستان ، جماعت اسلامی ، بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) ،آل پاکستان مسلم ، قومی وطن پارٹی شیر پاؤ ،عوامی نیشنل پارٹی اور پختون خوا ملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی ۔
- سات اقلیتی اراکین بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔
نمائندگی و جوابدہی
- ایوان نے آج (پیر)اور کل (منگل) کی نشستوں کے معمول کے نظام ہائے کار کی معطلی کیلئے دو سرکاری تحاریک کی منظوری دی۔
- وزیر قانون کی طرف سے پیش تحریک زیر ضابطہ 259 کو منظور کرتے ہوئے ایوان نے کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعے پر بحث کی ۔ 13 اراکین نے 02 گھنٹے 20 منٹ تک اظہار خیال کیا ۔
نظم و ضبط
- اراکین نے 05 نکات ہائےاعتراض پر 06 منٹ تک اظہار خیال کیا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب پائی گئی۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے قومی اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)