اسلام آباد ،18جون2016 : ایوانِ زیریں کے33ویں اجلاس کی چودھویں نشست میں ایوان نےایک اعشاریہ 2 کھرب روپے حجم کے 75 مطالبات زر کی منظوری دی ۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 03 گھنٹے 22منٹ رہا ۔
- کورم کی کمی کے باعث نشست 36 منٹ کیلئے معطل کی گئی ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت 11بجے کی بجائے06 منٹ تاخیر کیساتھ ہوا۔
- سپیکر نے 02 گھنٹے16 منٹ تک صدارت کی بقیہ وقت کی کارروائی ڈپٹی سپیکر نے نبھائی ۔
- وزیرِ اعظم نے شرکت نہ کی تاہم قائد حزب اختلاف 02 گھنٹے کیلئے شریک ہوئے۔
- وزیر خزانہ اور 14 وفاقی وزرا شریک ہوئے ۔
- نشست کے آغاز پر 45 (13 فیصد)اور اختتام پر22 (06 فیصد)اراکین موجود تھے۔
- نشست میں جماعت اسلامی ، پختون خوا ملی عوامی پارٹی ، مسلم لیگ ضیا اور عوامی مسلم لیگ پاکستان کےپارلیمانی قائدین نے شرکت کی
- سات اقلیتی اراکین بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔
کارکردگی
- ایوان نے 22 وزارتوں اور ایوان زیریں و ایوان بالا کے معتمد دفاتر ( سیکریٹریٹس) کی طرف سے پیش ایک اعشاریہ دو کھرب روپے حجم کے 75 مطالبات زر کی منظوری دی ۔ ان مطالبات زر کے حوالے سے کٹوتی کی کوئی تحریک پیش نہ کی گئی ۔
نمائندگی و جوابدہی
- پاکستان تحریک انصاف ، پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کے دو، دو اراکین سمیت 10 اراکین نے چارجڈ اخراجات پر 80منٹ تک بحث کی ۔ وزیر خزانہ نے بحث کو 25 منٹ میں سمیٹا ۔
نظم و ضبط
- پاکستان تحریک انصاف کے ایک رکن کی طرف سے 11 بج کر 16 منٹ پر کورم کی کمی نشاندہی کی گئی جس کے سبب کارروائی 36 منٹ تک معطل رہی ۔ تحریک انصاف ہی کے ایک اور رکن نے ایک بج کر 13 منٹ پر بھی کورم کی نشاندہی کی تاہم گنتی کرانے پر کورم پورا پایا گیا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب پائی گئی۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے قومی اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)
[1pukhto]