خیبر پختون خوا اسمبلی سترہویں اجلاس کی روداد تمام نشستیں تاخیر کیساتھ شروع ہوئیں خیبر پختون خوا اسمبلی کے 17ویں اجلاس کا محور اقلیتی رکن، وزیراعلیٰ کے خصوصی معاون برائے اقلیتی امور آنجہانی سردار سورن سنگھ رہے ۔ ایوان میں موجود تمام جماعتوں کے اراکین نے سردار سورن سنگھ کے بہیمانہ قتل کی نہ صرف پرزور مذمت کی بلکہ انہیں شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے قاتلوں کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ۔ 29 اپریل 2016 سے 06 مئی 2016 تک چار نشستوں میں منعقدہ اجلاس کی تمام نشستیں اپنے مقررہ وقت سے اوسطا 24 منٹ تاخیر کیساتھ شروع ہوئیں۔ فی نشست اوسط دورانیہ 02 گھنٹے 13 منٹ جبکہ ایک وقت میں حاضر اراکین کی زیادہ سے زیادہ اوسط تعداد 54 ( 44 فیصد ) مشاہدہ کی گئی ۔ فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن ) کے مشاہدہ کاروں کی براہ راست مشاہدہ کاری کے نتیجے میں 17 ویں اجلاس کی دیگر چیدہ چیدہ خصوصیات ذیل کی سطور میں نذر قارئین ہیں ۔ اراکین کی حاضری اجلاس کی تمام نشستتوں کے دوران اراکین کی کم حاضری کا رحجان مشاہدہ کیا گیا۔ہر نشست کے آغاز پر ایوان میں موجود اراکین کی اوسط تعداد 38(31 فیصد) جبکہ اختتام پر 42 (34 فیصد) مشاہدہ کی گئی ۔ اہم عہدیداروں کی حاضری وزیراعلیٰ (قائد ایوان) نے چار میں سے تین نشستوں میں شرکت کی اور اجلاس کے مجموعی وقت کا 33 فیصد وقت ایوان میں گزارا جبکہ قائد حزب اختلاف نے دو نشستوں میں شرکت کی اور مجموعی وقت کا 28 فیصد ایوان کو دیا ۔ سپیکر نے تین نشستوں کی صدارت کرتے ہوئے مجموعی وقت کا 54 فیصد اور ڈپٹی سپیکر نے چار نشستوں کے دوران 25 فیصد وقت تک اجلاس کی صدارت کی ۔ اجلاس کا بقیہ 21 فیصد وقت مختلف نوعیت کے وقفوںپر صرف ہوا ۔ پارلیمانی قائدین میں سے مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی قائد نے تمام چار نشستوں ، جماعت اسلامی اور عوامی نیشنل پارٹی کے قائدین نے تین ، تین جبکہ قومی وطن پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے پارلیمانی قائدین نے دو دو نشستوں میں شرکت کی ۔ قانونی مسودات 17 ویں اجلاس کے دوران ایک قانونی مسودے سول سرونٹس ریٹائر منٹ بینیفٹس اینڈ ڈیتھ کمپنسیشن(ترمیمی) بل 2016 کی منظوری دی گئی ۔ دو قانونی مسودات خیبر پختون خوا یونیورسٹیز (ترمیمی) بل 2016 اور خیبر پختون خوا احتساب کمیشن (ترمیمی) بل 2016 متعارف کرائے گئے ۔ خیبر پختون خوا سنسر شپ آف موشن پکچرز (فلمز، سی ڈیز ِ وڈیوز ، سٹیج ڈرامہ اینڈ شوز ) بل 2016 کو موخر کیا گیا تاہم خیبر پختون خوا ہیلتھ فاؤنڈیشنن بل 2016 ایوان کے زیر غور نہ آ سکا ۔ قرارداد ایوان نے دو قراردادوں کی منظوری دی ۔ پہلی قرارداد میں ایوان نے مقتول رکن اسمبلی سردار سورن سنگھ کے اہل خانہ کیلئے سہولیات کی فراہمی اور استحقاق کے تعین کا مطالبہ کیا جبکہ دوسری قرارداد میں خیبر پخون خوا یونیورسٹیز (ترمیمی) آرڈیننس 2016 کی مدت میں مزید 90روز کی توسیع کی منظوری دی گئی ۔ ان قراردادوں پر 14 اراکین جن میں تحریک انصاف کے 06 ، جماعت اسلامی ، جمعیت العلما اسلام (ف) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے دو ، دو جبکہ مسلم لیگ (ن) اور قومی وطن پارٹی کے ایک ایک رکن شامل تھے نے 71 منٹ تک بحث کی ۔ توجہ دلاؤ نوٹس ایوان نے 06 توجہ دلاؤ نوٹس اٹھائے ۔ ان نوٹسوں میں محکمہ داخلہ ، خزانہ ، مقامی حکومت ، صحت ، آبپاشی اور امداو بحالی اورآبادکاری کو مخاطب کیا گیا ۔ نکات ہائے اعتراض اراکین نے اجلاس کے دوران پانچ نکات ہائے اعتراض کو اٹھایا اور مختلف معاملات پر 13 منٹ تک اظہار خیال کیا ۔ سوالات اجلاس کے دوران نظام کار پر موجود 35 نشانذدہ سوالات میں سے مختلف وزارتوں اور محکموں کی طرف سے 19 کے جوابات دیئے گئے ۔ اراکین نے ان جوابات کی مزید وضاحت کیلئے 12 ضمنی سوالات بھی دریافت کئے ۔ رپورٹیں اجلاس کے ایجنڈے پر موجود پانچ رپورٹس میں سے اعلیٰ تعلیم پر قائم مجلس قائمہ کی رپورٹ ایوان میں پیش کی گئی ۔ آبپاشی پر قائم مجلس قائمہ کی رپورٹ منظور کی گئی جبکہ ایلیمنٹری و سیکنڈری تعلیم ، خزانہ اور خیبر پختون خواہ کے حسابات برائے مالی سال 2011، 12 پر قائم کمیٹی کی رپورٹوں پر ایوان غور نہ کیا ۔ کورم پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک رکن نے آخری نشست کے دوران کورم کی نشاندہی کی جسکے باعث نشست نظام کار پر موجود امور میں سے کسی کو بھی نپٹائے بغیر ملتوی کر دی گئی ۔ واک آؤٹ اجلاس کے دوران واک آؤٹ کا صرف ایک واقعہ مشاہدے میں آیا ۔۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک رکن نے چیئر کی طرف سے انہیں نکتہ اعتراض پر بولنے کی اجازت نہ ملنے کیخلاف 19 منٹ کیلئے واک آؤٹ کیا ۔