اسلام آباد ،21نومبر 2016 : ایوانِ زیریں کے 37 ویں اجلاس کی دوسری نشست میں ایوان نے فاٹا اصلاحات پر بحث کو سمیٹنے کیلئے قانون سازی موخر کردی ۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 03گھنٹے 08 منٹ رہا ۔
- وقفہ نماز کیلئے کارروائی 19 منٹ کیلئے معطل کی گئی ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت چار بجے شام کی بجائے تین منٹ تاخیر سے ہوا ۔ ہوا ۔
- سپیکر نے 72 منٹ تک نشست کی صدارت کی بقیہ کارروائی ڈپٹی سپیکر نے نبھائی ۔
- قائد ایوان (وزیرِ اعظم ) شریک نہ ہوئے تاہم قائد حزب اختلاف نے 55 منٹ کیلئے شرکت کی ۔
- نشست کے آغاز پر 13(04فیصد) اور اختتام 46(13فیصد) اراکین موجود تھے۔
- نشست میں پختونخوا ملی عوامی پارٹی ، پاکستان پیپلز پارٹی ،عوامی نیشنل پارٹی ، جماعت اسلامی ، پاکستان مسلم لیگ ضیا، قومی وطن پارٹی شیر پاؤاور آل پاکستان مسلم لیگ کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی ۔
- چاراقلیتی اراکین نے بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔
کارکردگی
- قانون و انصاف پر قائم مجلس قائمہ کے ایک رکن نے پاکستان کمیشنز آف انکوائری بل 2016 پر رپورٹ پیش کی ۔
- دفاعی پیداوار کے وزیر نے پاکستان کونسل آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے قیام کیلئے پاکستان کونسل برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بل 2016 پیش کیا ،ایوان نے منظوری دیدی ۔
- پاکستان نیشنل ایکریڈیشن کونسل بل 2016 کو موخر کر دیا گیا ۔
- پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی بل 2016 بھی موخر کیا گیا ۔
- پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نے وفاق کے حسابات برائے مال سال 1998،99، 2003،04، 2007،08 اور عملدر آمد و نگرانی کی رپورٹ برائے سال 1996۔97 ایوان میں پیش کیں ۔
نمائندگی و جوابدہی
- نظام ہائے کار پر موجود 35 نشانذدہ سوالات میں سے 09نشانذدہ سوالات اٹھائے ، اراکین نے15ضمنی سوال بھی دریافت کئے ۔
- ایوان نےایک توجہ دلاؤ نوٹس اٹھایا۔جس میں پی آئی اے کی حج فلایٹس میں نماز کی ادائیگی کیلئے جگہ مختص نہ کرنیکا معاملہ اٹھایا گیا ۔
- چار اراکین نے فاٹا اصلاحات پر 33 منٹ بحث کی ، وزیراعظم کے مشیر امور خارجہ نے بحث سمیٹنے کیلئے چھ منٹ صرف کئے
نظم و ضبط
- ایک رکن نے ایک نکتہ اعتراض پر دومنٹ اظہار خیال کیا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب پائی گئی۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے قومی اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)