اسلام آباد،13جنوری 2016: ایوانِ زیریں کےاٹھائیسویں اجلاس کی نویں نشست میں ایک قانونی مسودے کے سوا نظامِ کار میں شامل تمام امور زیرِ غور آئے۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
نشست کا دورانیہ تین گھنٹے رہا۔
نشست کا آغاز طے شدہ وقت دس بجے کی بجائے دس بج کر پینتیس منٹ پر ہوا۔
نشست کے ابتدائی پچاسی منٹ تک صدارت کے فرائض سپیکر نے جبکہ بقیہ وقت چئیرپرسنوں کے پینل کے ایک رکن نے انجام دیے۔
وزیرِ اعظم اجلاس میں شریک نہ ہوئے۔
قائدِ حزبِ اختلاف ایک گھنٹہ چالیس منٹ تک ایوان میں موجود رہے۔
آٹھ وفاقی وزرا نے اجلاس میں شرکت کی۔
نشست کے آغاز پر انتیس(آٹھ فیصد) اوراختتام پرانتالیس (گیارہ فیصد) اراکین موجود تھے۔
نشست میں پختونخوا ملی عوامی پارٹی ، جمعیت العلما اسلام (ف)، قومی وطن پارٹی (شیر پاؤ)، جماعتِ اسلامی، پاکستان مسلم لیگ(ضیا)، آل پاکستان مسلم لیگ اور عوامی مسلم لیگ پاکستان کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی۔
سات اقلیتی اراکین بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔
کارکردگی
انچارج وزیر کی درخواست پر نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ( ترمیمی ) بل 2016 کو ایوان میں پیش کیے جانے کی تحریک پر غور مؤخر کردیا گیا۔
نمائندگی اور جوابدہی
وفاقی برائے سمندر پار پاکستانی و انسانی وسائل اور وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ، ریگولیشنز اینڈ کو آرڈینیشن نے بالترتیب کویت عراق جنگ 1992 کے متاثرین کو امدادی رقوم کی عدم ادائیگی اور واٹر اینڈ سینیٹیشن ایجنسی ( واسا ) حیدر آباد کی بجلی منقطع کیے جانے سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹسوں پر بیانات دئیے۔
نظام کار پر موجود چالیس نشانذدہ سوالات میں سے چودہ کے زبانی جوابات ایوان میں دیے گئے۔ اراکین نے پندرہ ضمنی سوالات بھی دریافت کئے ۔
حکومت نے اکتیس غیر نشانذدہ سوالات میں سے بیس کے جوابات جمع نہ کرائے۔
چار اراکین نے صدر کے خطاب پر اظہار تشکّر کی قراداد پر تریپن منٹ تک اظہار خیال کیا ۔
نظم و ضبط
اراکین نےپانچ نکات ہائے اعتراض کے ذریعے ستائیس منٹ تک مختلف معاملات پر بات کی۔ ان معاملات میں حکومت کی کارکردگی ، ذاتی وضاحت اور ایوان کی کارروائی سے متعلقہ امور شامل تھے۔
شفافیت
ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب پائی گئی۔
اس فیکٹ شیٹ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے قومی اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے