اسلام آباد، ۲۴ فروری۲۰۱۶: ایوانِ زیریں کےانتیسویں اجلاس کی نویں نشست میں ایک حکومتی بل کے علاوہ ایجنڈے کے تمام امور زیرِغور آئے۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ تین گھنٹے چالیس منٹ رہا۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت ساڑھے دس بجےکی بجائے دس بج کر بتیس؎ منٹ پر ہوا۔
- نشست کے دو گھنٹے پانچ منٹ صدارت کے فرائض سپیکر نے جبکہ بقیہ وقت ڈپٹی سپیکر نے سرانجام دیے۔
- وزیرِ اعظم اجلاس میں تشریف نہیں لائے۔
- قائدِ حزبِ اختلاف دو گھنٹے بیس منٹ ایوان میں موجود رہے۔
- دس وفاقی وزرا نے اجلاس میں شرکت کی۔
- نشست کے آغاز پر تئیس(چھ فیصد) اور اختتام پر بتیس (نو فیصد) اراکین موجود تھے۔
- نشست میں عوامی نیشنل پارٹی، قومی وطن پارٹی(شیرپاؤ)، پاکستان مسلم لیگ ضیا، پختونخوا ملّی عوامی پارٹی، جماعتِ اسلامی اور آل پاکستان مسلم لیگ کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی۔
- چھ اقلیتی اراکین بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
کارکردگی
- مجلسِ قائمہ برائے داخلہ و انسداد منشیات کے چئیرمین نے اسلام آباد مقامی حکومت(ترمیمی) بل ۲۰۱۵ پر کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی۔
- ایوان نے خصوصی اکنامک زون (ترمیمی) آرڈیننس ۲۰۱۵ کو ۱۲۰ دن توسیع دینے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔
- نیشنل انرجی ایفی شنسی اور کنزرویشن بل ۲۰۱۵ پر غور ملتوی کردیا گیا۔
- دفاع، کامرس، ریاستیں و سرحدی علاقے اور ہاؤسنگ کی مجالسِ قائمہ کے چئیرپرسنوں نے اپنی کمیٹیوں کی معیادی رپورٹیں ایوان میں پیش کیں۔
نمائندگی اور جوابدہی
- حکومت نے سینتیس نشانذدہ سوالات میں سے بارہ کے زبانی جوابات دیے جبکہ اراکین نے پندرہ ضمنی سوالات بھی دریافت کیے۔
- مزیدبرآں حکومت نے مشترکہ مفادات کونسل کے آئندہ اجلاس کے ایجنڈے اور عوامی ترقیاتی پروگرام کےلیے مختص رقوم میں کٹوتی کی بابت دو توجہ دلاؤ نوٹسوں کا جواب دیا۔
نظم و ضبط
- اراکین نے تیس نکات ہائے اعتراض کے ذریعے اٹھانوے منٹ تک مردم شماری، گنے کی قیمتوں اور پاکستان دورے پر آئے افغان وفد سے متعلق امور پر بات کی۔
- حزبِ اختلاف ماسوائے ایم کیو ایم کے اراکین نے ڈپٹی سپیکر کے مبینہ جانبدارانہ رویے کے خلاف گیارہ بج کر پانچ منٹ پر ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ تاہم وہ انیس منٹ بعد واپس تشریف لے آئے۔
- ایم کیو ایم کے اراکین نے کراچی میں ترقیاتی منصوبوں میں تاخیر کے خلاف تین منٹ کا علامتی واک آؤٹ کیا۔
- پاکستان مسلم لیگ ن کے ایک رکن اسمبلی نے سندھ کے گنّے کے کاشتکاروں کو بروقت ادائیگی نہ کیے جانے کے خلاف واک آؤٹ کا اعلان کیا تاہم ایک حکومتی وزیر نےا نہیں ایوان سے باہر جانے سے قبل ہی واپس بلا لیا۔
- جمیعت علمائے اسلام (ف) کے ایک رکن نے اپنے حلقے میں پاسپورٹ دفتر کے افتتاح کے موقع پر انہیں اطلاع نہ کیے جانے کے خلاف دو بج کر دس منٹ پر ایوان سے واک آؤٹ کیا۔
- پاکستان مسلم لیگ (ف) کے ایک رکن نے بھی سندھ کے گنّے کے کاشتکاروں کو بروقت ادائیگی نہ کیے جانے کے خلاف دو بج کر گیارہ منٹ پر ایوان سے واک آؤٹ کیا۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب پائی گئی۔
یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے قومی اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔