اسلام آباد ، 07 اپریل 2016 :پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے20 ویں اجلاس کی ساتویں نشست کا نصف سے زیادہ وقت قبل از بجٹ بحث پر صرف ہوا ۔ نشست مقررہ وقت کی بجائے 57 منٹ تاخیر کیساتھ شروع ہوئی ۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 04 گھنٹے03منٹ رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت 10 بجے کی بجائے 10 بج کر 57 منٹ پر شروع ہوئی۔
- ابتدائی 02 گھنٹے 09 منٹ کیلئےسپیکر نے نشست کی صدارت کی بقیہ کارروائی ڈپٹی سپیکر نے نبھائی۔
- قائد ایوان( وزیراعلیٰ ) شریک نہ ہوئے تاہم قائد حزب اختلاف 01گھنٹے 02 منٹ کیلئے شریک ہوئے ۔
- نشست کےآغاز پر ایوان میں موجود اراکین کی تعداد10(03فیصد) ، اختتام پر15(04 فیصد )مشاہدہ کی گئی ۔
- صرف پاکستان پیپلز پارٹی کے پارلیمانی قائدشریک ہوئے ۔
- دو اقلیتی رکن بھی شریک ہوئے ۔
کارکردگی
- پاکستان مسلم لیگ (ن) کے 14، پاکستان تحریک انصاف کے 04اور پاکستان مسلم لیگ کے 02 اراکین سمیت 20 اراکین نے 02 گھنٹے 38 منٹ تک قبل از بجٹ بحث میں اظہار خیال کیا ۔
- نظام کار پر موجود 09 میں سے 06 نشانذدہ سوالات کے جوابات دیئے گئے ، اراکین نے 16 ضمنی سوال بھی دریافت کئے۔
- پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ایک رکن کی طرف سے ڈی سی او وہاڑی کیخلاف پیش کیا گیا استحقاقیہ سوال اٹھایا گیا۔
نظم و ضبط
- اراکین نے 07 نکات ہائے اعتراض پر 09 منٹ تک اظہار خیال کیا ۔
- قائد حزب اختلاف کو پانامہ لیکس سے متعلق ایک تحریک التوا پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے کیخلاف حزب اختلاف نے ایوان کے اندر 14 منٹ تک احتجاج کیا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور دیگرکیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل مشاہدہ کاروں اور ذرائع کیلئے دستیاب بنائی گئی ۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی شریک کار تنظیم پتن کی جانب سے پنجاب اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)