اسلام آباد ،17مئی 2016 : ایوانِ زیریں کے32ویں اجلاس کی ساتویں نشست میں ایوان نے نظام کار پر موجود نجی اراکین کے بیشتر امور ما سوائےتحاریک زیر ضابطہ 259 اور ایک توجہ دلاؤ نوٹس نپٹائے ۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 02 گھنٹے 11 منٹ رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت ساڑھے دس بجے کی بجائے07 منٹ تاخیر کیساتھ ہوا۔
- سپیکر نے 45 منٹ تک نشست کی صدارت کی جبکہ بقیہ کارروائی ڈپٹی سپیکر نے نبھائی ۔
- وزیرِ اعظم اور قائدحزب اختلاف شریک نہ ہوئے ۔
- کابینہ کے 07 اراکین نے اجلاس میں شرکت کی۔
- نشست کے آغاز پر 38(11فیصد) اور اختتام پر45(13فیصد) اراکین موجود تھے۔
- نشست میں مسلم لیگ فنکشنل آل پاکستان مسلم لیگ، بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی ) اور پختون خوا ملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی ۔
- چھ اقلیتی اراکین بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔
کارکردگی
- ایوان نے آئینی ترمیمی بل (برائے ترمیم کئے جانے شق 140 اے) 2016 ،کو متعارف کرانیکی منظوری نہ دی ۔
- متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین نے فوجداری قانون ( ترمیمی) بل 2016، ضابطہ فوجداری قانون ۰ترمیمی) بل 2016 جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین نے ضابطہ دیوانی (ترمیمی) بل 2016 متعارف کرائے ۔ ان تمام قانونی مسودات کو متعلقہ مجلس ہائے قائمہ کے سپرد کر دیا گیا ۔
- اقلیتوں کے حقوق کے کمیشن بل 2016 ، اقلیتوں کے تحفظ کا بل 2016 کو محرک کی درخواست پر موخر کر دیا جبکہ نظا م کار پر موجود دیگر دو قانونی مسودات کو محرک کی عدم موجودگی کے باعث نپٹا دیا گیا ۔
- ایوان نے قانونی اصلاحات (ترمیمی) بل 2015 اور فوجداری قانون (ترمیمی) بل 2014 کو موخر کردیا ۔
- ایوان ضابطہ کار میں ترامیم کرنیکی دو الگ الگ تحاریک کو مسترد کر دیا ، یہ تحاریک متحدہ قومی موومنٹ اور مسلم لیگ (ن) کے اراکین نے پیش کی تھیں ۔
- پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن کی طرف سے پیش تحریک برائے کئے جانے ترامیم ایوان کے قواعد و ضوابط ہائے کار و استحقاق کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ۔
- ایوان نے وفاقی ملازمین کیلئے بھارہ کہو ہاؤسنگ سکیم کی تکمیل ، وفاقی ہسپتالوں میں زچہ و بچہ کی نگہداشت کی بہتر سہولتوں کی فراہمی اور ملک میں مہنگائی پر قابو پانے کے مطالبات پر مبنی تین الگ الگ قراردادوں کی منظوری دی ۔ ذچہ و بچہ کی نگہداشت سے متعلق قرارداد پر تین اراکین نے 07 منٹ تک اظہار کیال کیا ۔
- محرکین کی عدم موجودگی کے باعث دو دیگر قراردادوں کو نپٹا دیا گیا ۔
نمائندگی اور جوابدہی
- ایوان نے گزشتہ تین سالوں کے دوران اربوں روپے کے قرضے معاف کرنے کی چھان بین کیلئے ایک کمیٹی قائم کرنے سے متعلق پیش متحدہ قومی موومنٹ کی تحریک زیر ضابطہ 244 بی کو مسترد کر دیا ۔
- حکومت نے او آئی سی کی سائنس و ٹیکنالوجی کمیٹی کے پہلے اجلاس کے پاکستان کی بجائے قازقستان میں انعقاد سے متعلق اٹھائے گئے ایک توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیا ۔
- ایوان نے پانچ تحاریک زیر ضابطہ 259 اور ایک توجہ دلاؤ نوٹس پر غور نہ کیا ۔
نظم و ضبط
- اراکین نے 11 نکات ہائے اعتراض پر 18 منٹ تک اظہار خیال کیا ۔
- پونے گیارہ بجے ایک آزاد رکن نے کورم کی نشاندہی کی جس کے باعث ایوان کی کارروائی 35 منٹ تک معطل رہی ۔
- متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین نے کراچی میں جاری آپریشن کیخلاف چار منٹ کیلئے واک آؤٹ کیا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب پائی گئی۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے قومی اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)