اسلام آباد ،31 جنوری 2017 :پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے26ویں اجلاس کی ساتویں نشست میں ایوان نے نجی اراکین کی تین قرادادیں منظور کیں ،دو قانونی مسودات کو متعلقہ مجالس کے سپرد کردیا جبکہ سات تحاریک التوا اور چار زیرو آور نوٹسز کو موخر کردیا۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 02 گھنٹے 03 منٹ رہا ۔
- نشست طےشدہ وقت 10بجے صبح کی بجائے 11 بج کر 31منٹ پر شروع ہوئی۔
- سپیکر نے مکمل نشست کی صدارت کی، ڈپٹی سپیکر موجود نہ تھے ۔
- قائد ایوان شریک نہ ہوئے تاہم قائد حزب اختلاف 39 منٹ ایوان میں موجود رہے ۔
- نشست کےآغاز پر ایوان میں موجود اراکین کی تعداد27(07فیصد) ، اختتام پر 21(05فیصد )مشاہدہ کی گئی ۔
- جماعت اسلامی اور مسلم لیگ ضیا کے پارلیمانی قائد نے شرکت کی ۔
- پانچ اقلیتی رکن شریک ہوئے ۔
کارکردگی
- ایوان نے پنجاب لینڈ پریزرویشن(ترمیمی) بل 2016 اور پنجاب اینیمل سلاٹر کنٹرول (ترمیمی) بل 2016 متعلقہ مجالس کے سپرد کر دیئے، یہ بل بالترتیب مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے اراکین نے پیش کئے ۔
- ایوان نے قائداعظم محمد علی جناح پر سرکاری ویب سائٹ بنوانے ، وڈیو گیمز سنٹرز پر پابندی اور ناصر باغ کو مظاہروں کیلئے مختص کرنیکی قراردادیں منظور کیں ۔
- خدمات و انتظام عامہ اور استحقاق پر قائم مجالس قائمہ نے اپنی رپورٹس پیش کیں جبکہ چھ مجالس کو رپورٹیں پیش کرنے کی مدت میں مزید دو ماہ کی توسیع دی ۔
نمائندگی و جوابدہی
- 34میں سے13نشانذدہ سوالات کے جوابات دیئے گئے ، اراکین نے 20 ضمنی سوالات بھی دریافت کئے ، محرک کی عدم موجودگی کے باعث 01سوال نپٹادیا گیا۔
- ایوان نے مسلم لیگ (ن) ، پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ کے اراکین کی طرف سے پیش سات تحاریک التوا کو موخر کردیا گیا۔ ایوان نے چار زیرو آور نوٹس بھی موخر کردیئے ۔
نظم و ضبط
- اراکین نے 17 نکات ہائے اعتراض پر 18 منٹ اظہار خیال کیا ۔
- حزب اختلاف نے حافظ سعید کی حفاظتی تحویل کیخلاف پانچ منٹ کا علامتی واک آؤٹ کیا ۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی شریک کار تنظیم پتن کی جانب سے پنجاب اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)