اسلام آباد ،18 فروری 2016 : ایک نشست پر محیط ایوان بالاکے ایک سوپچیسویں اجلاس میں چار قانونی مسودات کی منظوری دی گئی جبکہ ایک قانونی مسودہ ایوان میں متعارف کرایا گیا ۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 2 گھنٹے 29 منٹ رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت تین بجے ہوا ۔
- چیئرمین نےصدارت کی ۔
- وزیر اعظم اور ڈپٹی چیئرمین اجلاس میں شریک نہ ہوئے ۔
- قائد ایوان نشست کا پورا دورانیہ ایوان میں موجود رہے ۔
- نشست کا آغاز 18(17فیصد ) جبکہ اختتام 38(37 فیصد( اراکین کی موجودگی کیساتھ ہوا ۔
- جمعیت العلما اسلام (ف) ، پاکستان پیپلز پارٹی ، متحدہ قومی موومنٹ ، عوامی نیشنل پارٹی ، پاکستان مسلم لیگ ، پختونخوا ملی عوامی پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کےپارلیمانی قائدین نے شرکت کی ۔
- تین اقلیتی رکن نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
کارکردگی
- ایوان نے چار قانونی مسودات پاکستانی قوانین کی طباعت کا بل 2015، پاکستان حلال اتھارٹی بل 2015 ،انتخابی فہرستوں کا ( ترمیمی) بل 2015 اور انتخابی حلقوں کی حد بندیوں کے ( ترمیمی) بل 2015 کی بلا کسی ترمیم منظوری دی گئی ۔
- ایوان میں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کارپوریشن ( کنورژن ) بل 2015 متعارف کرایا گیا جسے مزید غورو خوض کیلئے متعلقہ مجلس قائمہ کے سپرد کیا گیا ۔
- مجلس قائمہ برائے قانون و انصاف کے چیئرمین نے بے سہارا یتیموں کی ( بحالی اور بہبود ) کے بل 2013 پر رپورٹ پیش کی ۔
نمائندگی اور جوابدہی
- ایوان نے غیر معیاری گیس سلنڈرز کے باعث دھماکوں کے بڑھتے ہوئے واقعات سے متعلق ایک توجہ دلاو نوٹس پر غور کیا جبکہ وفاقی شرعی عدالت میں ججوں کی کم تعداد سے متعلق ایک دیگر توجہ دلاؤ نوٹس محرک کی عدم موجودگی کے باعث زیر غور نہ آسکا ۔
- ایوان نے مجالس ہائے قائمہ کی رپورٹ پیش کرنے کے وقت میں توسیع کی تین الگ الگ قراردادوں کی منظوری دی ۔
- محرک کی عدم موجودگی کے باعث چارسدہ یونیورسٹی میں دہشت گردی کے واقعے اور وزیراعظم اور آرمی چیف کے دورہ سعودی عرب و ایران سے متعلق تحاریک التوا زیر غور نہ آ سکیں ۔
- ایک اور تحریک التوا جو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہ کرنے سے متعلق تھی کو اس بنا پر زیر غور نہ لایا گیا کہ ایسی ہی تحریک التو ا حزب اختلاف کی درخواستپر طلب کئے گئے گزشتہ اجلاس میں زیر بحث آ چکی ہے ۔
- متعلقہ محکموں نے نظام کار پر موجود تمام 13 نشانذدہ سوالات کے جوابات دیئے ۔ سینیٹرز نے 32 ضمنی سوالات بھی دریافت کئے
نظم و ضبط
- 27 سینیٹرز نے عوامی اہمیت کے 27 نکات پر 40منٹ تک بات کی ۔
- آزاد کشمیر میں پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکن کے جاں بحق ہونے اور جان بچانیوالی ادویات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف حزب اختلاف کے تمام سینیٹرز نے ایوان سے دو مرتبہ علامتی واک آؤٹ کیا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب پائی گئی۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے ایوان بالا کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)