اسلام آباد ، 11جنوری 2016 : ایوان بالاکے ایک سو تئیسویں اجلاس کی پہلی نشست میں اراکین کی کم حاضری کیساتھ پانچ قرادادوں کی منظوری دی گئی ۔ متفقہ منظور کی گئی چار قرادادوں میں اسلام آباد میں نئے رہائشی سیکٹرز کے قیام ، پاکستانی مصنوعات کیلئے نئی منڈیوں کی تلاش ، وی آئی پیز کے پروٹوکول پر پابندی اور پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ( پی اے آر سی ) کی کارکردگی بہتر بنانے پر زور دیا گیا ۔ پانچویں قرارداد جو اکثریت رائے سے منظور کی گئی میں نیکٹا کو دو ارب روپے اضافی دینے کی بات کی گئی ۔ اس قرارداد کی منظوری سے قبل آٹھ اراکین نے پچیس منٹ تک اظہار خیال کیا ۔ چیئرمین نے تعلیمی اداروں میں طلبہ کو یونین سازی کا حق دینے سے متعلق ایک رولنگ بھی دی اور اس معاملے پرمزید بحث کیلئے اسے پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کے حوالے کر دیا ۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ تین گھنٹے 21 منٹ رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت تین بجے کی بجائے دو منٹ تاخیر کیساتھ ہوا ۔
- سولہ منٹ کیلئے وقفہ برائے نماز کیا گیا ۔
- پہلے 11 منٹ تک صدارت کے فرائض پینل آف چیئر پرسنز کے ایک رکن نے نبھائے جبکہ بقیہ وقت کی صدارت چیئرمین نے خود کی ۔
- وزیر اعظم اور ڈپٹی چیئرمین شریک نہ ہوئے ۔
- قائد ایوان نے مکمل نشست میں شرکت کی ۔
- نشست کا آغاز چودہ ( تیرہ فیصد ) جبکہ اختتام بائیس ( اکیس فیصد( اراکین کی موجودگی کیساتھ ہوا ۔
- جمعیت العلما اسلام (ف) ، پاکستان پیپلز پارٹی ، متحدہ قومی موومنٹ ، بلوچستان نیشنل پارٹی ( مینگل ) ، پاکستان مسلم لیگ ، پختونخوا ملی عوامی پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کےپارلیمانی قائدین نے شرکت کی ۔
- صرف ایک اقلیتی رکن نے شرکت کی ۔
کارکردگی
- پانچ قراردادوں کی منظوری دی گئی جن میں سے چار متفقہ منظور کی گئی قراردادوں میں اسلام آباد میں نئے رہائشی سیکٹرز کے قیام ، پاکستانی مصنوعات کیلئے نئی منڈیوں کی تلاش ، وی آئی پیز کے پروٹوکول پر پابندی اور پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ( پی اے آر سی ) کی کارکردگی بہتر بنانے پر زور دیا گیا جبکہ اکثریت رائے سے منظور کی گئی پانچویں قرارداد میں نیکٹا کو دو ارب روپے اضافی دینے کی بات کی گئی ۔
- اعلی عدلیہ میں عارضی ججوں کی تقرریوں سے متعلق آئینی ( ترمیمی ) ( بابت حذف کئے جانے آرٹیکل 182) بل 2015 متعارف کرایا گیا ۔
نمائندگی اور جوابدہی
- اٹھارہ اراکین اور چیئرمین نے تحریک زیر ضابطہ 218 تعلیمی اداروں بالخصوص کالجوں و جامعات میں طلبہ یونین کی بحالی کے معاملے پر بات ۔
- پانچ اراکن نے تحریک زیر ضابطہ 218 ملک کے موجودہ تجارتی توازن کی صورتحال پر بات کی ۔
- ایوان نے ایک اور تحریک کے زریعے اسلام ٓاباد میں کو آپریٹو ہاوسنگ سوسائٹیئز کے معاملات پر بھی بات کی ۔ تین سینیٹرز نے اس پر بارہ منٹ تک اظہار خیال کیا ۔ چیئرمین نے اس معاملے کو قانون و انصاف کمیشن کے سپرد کرتے ہوئے ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنیکی ہدائت کی ۔
- ایوان نے دو تحاریک زیر ضابطہ 218 کو محرکین کی درخواست پر موخر کر دیا ۔ ان تحاریک میں سے پہلی میں نظر ثانی شدہ ٹیلیکام پالیسی سن دو ہزار پندرہ جبکہ دوسری میں مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری کے بغیر سرکاری ادروں کی نجکاری کے معاملات کو اٹھایا گیا تھا ۔
- ایوان نے پاکستان اسٹیٹ آئل کے موجودہ بورڈ کی ورکنگ سے متعلق رپورٹ پیش کرنیکی مدت میں توسیع کیلئے ایک تحریک زیر ضابطہ 194(1) کی بھی منظوری دی۔
نظم و ضبط
- عوامی اہمیت کے چار نکات پر سات منٹ تک بحث کی گئی ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب پائی گئی۔
یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی جانب سے ایوان بالا کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔