اسلام آباد ، 08 جنوری 2016 : بلوچستان اسمبلی کے 25ویں اجلاس کی پہلی نشست میں ایجنڈے پر موجود تمام امور نمٹا دیئے گئے ۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
نشست 2 گھنٹے 55 منٹ جاری رہی ۔
نشست کا آغاز طے شدہ وقت 4:00 بجے سہ پہر کو ہوا ۔
صدارت کے فرائض سپیکر نےانجام دیئے ۔
ڈپٹی سپیکر کی نشست بدستور خالی ہے ۔
وزیر اعلیٰ نشست کے دوران تمام وقت ایوان میں موجودرہے ۔۔
قائد حزب اختلاف نے 35 منٹ کیلئے شرکت کی ۔
نشست کا آغاز 27 ( 40 فیصد ) جبکہ اختتام 26 ( 38 فیصد) اراکین کی موجودگی کیساتھ ہوا ۔
نشست میں پختونخوا ملی عوامی پارٹی ، پاکستان مسلم لیگ اور جمعیت العلما اسلام (ف) کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی
ایک اقلیتی رکن نے شرکت کی۔
گیارہ اراکین نے رخصت کی درخواستیں ارسال کیں ۔
کارکردگی
صوبائی وزیر خزانہ کے ایما پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ایک رکن نے صوبائی ایوان کے قواعد و ضوابط ہائے کار 1974 کے قاعدہ 174 کے تحت مختلف محکموں و اداروں کے آڈٹ پر مبنی آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹس برائے مالی سال 2014-15 ایوان میں پیش کیں .
نمائندگی اور جوابدہی
کابینہ کی عدم تشکیل کے باعث وقفہ سوالات معطل کر دیا گیا
نظم و ضبط
اراکین نے 4 نکات ہائے اعتراض کے ذریعے 06منٹ تک مختلف معاملات پر اظہار خیال کیا ۔
شفافیت
ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب نہیں کی گئی ۔
یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی شریک کار تنظیم سی پی ڈی کی جانب سے بلوچستان اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔