[Pukhto]
اسلام آباد ، 08 فروری 2016 :پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے19 ویں اجلاس کی ساتویں نشست میں ایوان نے گنے کے کاشتکاروں کے تحفظات اور کسانوں کو مجموعی طور پر درپیش مسائل پر بحث کی ۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 04 گھنٹے55 منٹ رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت 2 بجے کی بجائے 3 بج کر37 منٹ پر ہوا ۔
- 21 منٹ کیلئے وقفہ برائے نماز کیا گیا ۔
- مکمل نشست کی صدارت سپیکر نے کی ۔
- ڈپٹی سپیکر بھی موجود تھے ۔
- قائد ایوان( وزیراعلیٰ ) شریک نہ ہوئے
- قائد حزب اختلاف ایک گھنٹہ46 منٹ تک ایوان میں موجود رہے ۔
- نشست کےآغاز پر ایوان میں موجود اراکین کی تعداد14 (04 فیصد) ، اختتام پر 18(05 فیصد مشاہدہ کی گئی ۔
- پاکستان پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی کے پارلیمانی قائدین نے شرکت کی ۔
- سات اقلیتی رکن بھی شریک ہوئے ۔
کارکردگی
- ایوان ذرائع ابلاغ کے دفاتر پر دہشت گرد وں کے حملوں کی مزإت کیلئے متفقہ قرارداد منﷺر کی ۔
نمائندگی و جوابدہی
- پاکستان مسلم لیگ کے 15 ، پاکستان تحریک انصاف کے 4 0، پاکستان مسلم لیگ کے 02اور پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک رکن سمیت 22 اراکین نے گنے کے کاشتکاروں اور کسانوں کی مشکلات پر 02 گھنٹے 01 منٹ تک بحث کی ۔
- ایجنڈے پر موجود26 میں سے 13 نشانذدہ سوالات اٹھائے گئے ، حکومت نے زبانی جوابات دیئے ، اراکین نے 26 ضمنی سوالات بھی دریافت کئے ۔
- ایوان نے امن و امان سے متعلق دوتوجہ دلاؤ نوٹس اٹھائے ۔
- پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اراکین کی طرف سے پیش کردہ دو تحاریک التواپر بحث کی گئی ۔ ۔ پہلی تحریک التوا لارنس گارڈن لاہور میں ٹریفک کے مسائل سے متعلق جبکہ دوسری ممنوعہ اشیا خاص طور پر جن کی تیاری میں شراب استعمال ہوتی ہے کی در آمد کے بارے میں تھی ۔
نظم و ضبط
- اراکین نے 15 نکات ہائے اعتراض پر 17 منٹ تک اظہار خیال کیا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور دیگرکیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل مشاہدہ کاروں اور ذرائع کیلئے دستیاب بنائی گئی ۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی شریک کار تنظیم پتن کی جانب سے پنجاب اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)
[/Pukhto]