اسلام آباد ،24مئی 2016 :پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے21 ویں اجلاس کی تیرہویں نشست میں ایوان نے چھ نجی قرارداد وں سمیت سات قراردادوں کی منظوری دی ۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 03گھنٹے 20منٹ رہا ۔
- نشست طےشدہ وقت 10بجے کی بجائے 11بج کر 05منٹ پر شروع ہوئی۔
- سپیکر نے43 منٹ تک نشست کی صدارت کی ، بقیہ وقت کی کارروائی ڈپٹی سپیکر نے نبھائی ۔
- قائد ایوان( وزیراعلیٰ ) شریک نہ ہوئے،قائد حزب اختلاف کی شرکت کا دورانیہ 78منٹ رہا ۔
- نشست کےآغاز پر ایوان میں موجود اراکین کی تعداد20(05فیصد) ، اختتام پر 12(03فیصد )مشاہدہ کی گئی ۔
- صرف جماعت اسلامی کے پارلیمانی قائد نے شرکت کی ۔
- پانچ اقلیتی رکن بھی شریک ہوئے ۔
کارکردگی
- ایک حکومتی رکن نے جنگلات (ترمیمی) بل 2016 متعارف کرایا ۔
- ایوان نے پانچ باقاعدہ نجی اراکین کی قرادادیں منظور کیں جن میں جماعت اسلامی بنگلا دیش کے پھانسی پانیوالے رہنماؤں کو نشان پاکستان عطا کرنے ، خصوصی افراد کیلئے یونیورسٹی قائم کرنے ، حکومت کے سالانہ تعلیمی شیڈول پر عملدرآمد یقینی بنانے ، غیر قانونی لکی کمیٹیوں کیخلاف سخت کارروائی کرنے اور رمضان سے قبل مہنگائی کا نوٹس لینے کے مطالبات کئے گئے ۔
- ایوان نے دو ضمنی قراردادوں کی بھی منظوری دی ۔ پہلی قرارداد میں پاکستان میں ڈرون حملے پر امریکی موقف کی مذمت کی گئی جبکہ دوسری قراداد میں اورنج لائن منصوبے پر چینی حمائت کا شکریہ ادا کیا گیا ۔ دوسری قراداد پر دس اراکین نے بحث بھی کی ۔
- ایوان نے تین مجالس ہائے قائمہ کو رپورٹ پیش کرنیکی مدت میں توسیع دی ۔
نمائندگی و جوابدہی
- ایجنڈے پر موجود 36نشانذدہ سوالات میں سے 14 کے جوابات دیئے گئے ، 12 سوالات کو محرکین کی عدم موجودگی کے باعث نپٹا دیا گیا جبکہ 10 سوالات موخر کر دیئے گئے ۔ اراکین نے 31 ضمنی سوالات بھی دریافت کئے ۔
- حکومت نے مارکیٹ میں ادویات کی کمی سے متعلق ایک تحریک التوا پر بیان دیا جبکہ دو تحاریک التوا موخر کر دی گئیں ۔
- ایوان نے زیرو آور کے دوران نظام کار پر موجود عوامی اہمیت کے دو معاملات موخر کردیا ۔
نظم و ضبط
- اراکین نے 05 نکات ہائے اعتراض پر 05 منٹ تک اظہار خیال کیا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور دیگرکیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل مشاہدہ کاروں اور ذرائع کیلئے دستیاب بنائی گئی ۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی شریک کار تنظیم پتن کی جانب سے پنجاب اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)