اسلام آباد ، 27 اگست 2016 : بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کے ایک نشست پر مشتمل 33ویں اجلاس میں دو الگ الگ پیش کی قراردادوں کی منظوری گئی ۔ قراردادوں میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد اور بھارتی وزریراعظم کے پاکستان مخالف بیانات کی مذمت کی گئی ۔
خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 04 گھنٹے 08 منٹ رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت 11 بجے کی بجائے11بج کر 43منٹ پر ہوا ۔
- سپیکر نے نشست کی صدارت کی۔
- ڈپٹی سپیکر کی نشست بدستور خالی ہے ۔
- وزیر اعلیٰ اور قائد حزب اختلاف نشست میں شریک نہ ہوئے ۔
- نشست کے آغاز پر موجود اراکین کی تعداد 22(34فیصد)، اختتام پر 17(27فیصد ) مشاہدہ کی گئی۔
- پختون خوا ملی عوامی پارٹی ،پاکستان مسلم لیگ ، نیشل پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی قائد ین نے شرکت کی ۔
- ایک اقلیتی رکن بھی شریک ہوئے۔
- تیرہ اراکین نے رخصت کی درخواست ارسال کی ۔
کارکردگی
- ایوان نے ایک مشترکہ قرارداد کی منظوری دی ، اس قرارداد میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے پاکستان کے خلاف اشتعال انگیزبیانات کی شدید مذمت کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ معاملے کو عالمی برادری بشمول اقوام متحدہ کیساتھ اٹھایا جائے
- ایک اور مشترکہ قرارداد میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد کے اشتعال انگیز پاکستان مخالف بیانات اور ذرائع ابلاغ کے اداروں پر حملے کی بھی مذمت کی گئی ۔
نظم و ضبط
- اراکین نے پانچ نکات ہائے اعتراض پر 16 منٹ اظہار خیال کیا ۔
- جمعیت العلما اسلام (ف) کی ایک خاتون رکن نے 03 بج کر 25 منٹ پر کورم کی نشاندہی کی ، گنتی کرانے پر کورم پورا پایا گیا ، کارروائی ایک منٹ کے بعد دوباری شروع ہوگئی ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب نہیں کی گئی ۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی شریک کار تنظیم سی پی ڈی کی جانب سے بلوچستان اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)