اسلام آباد ،06فروری 2017 :پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے26ویں اجلاس کی گیارہویں نشست میں ایوان نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کیساتھ اظہار یکجہتی کی قرارداد منظور کی ۔
قائد ایوان اور تمام پارلیمانی قائدین اس موقع پر موجود نہ تھے ۔
ایوان کی کارروائی کے خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 02 گھنٹے36 منٹ رہا ۔
- نشست طےشدہ وقت 02بجے دوپہرکی بجائے 02 بج کر 36منٹ پر شروع ہوئی۔
- سپیکر نے مکمل نشست کی صدارت کی، ڈپٹی سپیکر بھی موجود تھے ۔
- قائد ایوان شریک نہ ہوئے تاہم قائد حزب اختلاف 11منٹ ایوان میں موجود رہے ۔
- نشست کےآغاز پر ایوان میں موجود اراکین کی تعداد12(03فیصد) ، اختتام پر 37(10فیصد )مشاہدہ کی گئی ۔
- کسی بھی پارلیمانی قائد نے شرکت نہ کی ۔
- چھ اقلیتی رکن شریک ہوئے ۔
کارکردگی
- ایوان نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کیساتھ مکمل یکجہتی کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ کشمیری عوام کے خود ارادیت کی مکمل حمائت کی جائے ۔
- وزیر قانون نے پنجاب لوکل گورنمنٹ (ترمیمی۹ بل 2017 بھی پیش کیا۔
نمائندگی و جوابدہی
- 22میں سے09نشانذدہ سوالات کے جوابات دیئے گئے ، 13سوالات محرکین کی عدم موجودگی کے باعث نپٹا ئے گئے جبکہ اراکین نے 19 ضمنی سوال بھی اٹھائے ۔
- وزیر صنعت نے فنی تعلیم و پیشہ ورانہ تعلیم کے ادارے (ٹیوٹا) کی سالانہ رپورٹ برائے 2012 اور 13 پر بحث شروع کی ، تین اراکین نے بحث میں 27 منٹ تک شرکت کی ۔
- ایوان نے مسلم لیگ(ن) کے ایک رکن کا توجہ دلاؤ نوٹس نپٹا دیا ۔
- ایک زیرو آور نوٹس اور ایک تحریک التوا کو موخر کردیا گیا ۔
نظم و ضبط
- اراکین نے 09 نکات ہائے اعتراض پر 11 منٹ اظہار خیال کیا ۔
- حزب اختلاف 03 بج کر 50 منٹ پر سپیکر کے جانبدارانہ رویہ کیخلاف واک آؤٹ کیا اور نشست ملتوی ہونے تک واپس نہ آئے ۔
- ایک آزاد رکن چاربج کر 37 منٹ پر کورم کی نشاندہی کی جس کے باعث نشست 32 منٹ کیلئے معطل کی گئی ملتوی کردی گئی ، کارروائی سوا پانچ بجے شام دوبارہ شروع ہوئی ۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی شریک کار تنظیم پتن کی جانب سے پنجاب اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)