اسلام آباد ، 12 مئی 2016 : بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کے 28 ویں اجلاس کی چوتھی نشست میں بھی حزب اختلاف نے ایوان سے واک آؤٹ کیا ، ایجنڈے پر موجود بیشتر امور زیر غور نہ آ سکے ۔
خاص نکات
- نشست کا دورانیہ 65 منٹ رہا ۔
- نشست کا آغاز طے شدہ وقت 04 بجے سہ پہر کی بجائے04 بج کر 35منٹ پر ہوا ۔
- سپیکر نے نشست کی صدارت کی۔
- ڈپٹی سپیکر کی نشست بدستور خالی ہے ۔
- وزیر اعلیٰ موجود تھے، قائد حزب اختلاف بھی 13منٹ کیلئےشریک ہوئے۔
- نشست کے آغاز پر موجود اراکین کی تعداد 32( 50فیصد)، اختتام پر 24(38فیصد ) مشاہدہ کی گئی۔
- پاکستان مسلم لیگ ، جمعیت العلما اسلام (ف) ، عوامی نیشنل پارٹی ، پختون خوا ملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کے پارلیمانی قائد ین نے شرکت کی ۔
- ایک اقلیتی رکن بھی شریک ہوئے ۔
- چار ارکان نے رخصت کی درخواستیں ارسال کیں ۔
کارکردگی
- نیشنل پارٹی کے ایک رکن کی پیش کردہ قرارداد جس میں شہریوں کیلئے رمضان کے دوران ریلیف پیکیج کی فراہمی کی بات کی گئی تھی کو ایوان نے ایک خصوصی کمیٹی کے سپرد کر دیا ۔ اس قرارداد پر 09 اراکین نے 25 منٹ تک بحث کی ۔
- نظام کار پر موجود دیگر دو قراردادیں حزب اختلاف کے واک آؤٹ کے باعث زیر غور نہ آ سکیں ۔
نمائندگی اور جوابدہی
- ایوان نے ایجنڈے پر موجود تین نشانذدہ سوالات موخر کر دیئے ۔
نظم و ضبط
- اراکین نے 14نکات ہائے اعتراض کے ذریعے 35منٹ تک مختلف معاملات پر اظہار خیال کیا ۔
- صوبے میں بدعنوانی کے معاملے پر حزب اختلاف کے اراکین نےچار بج کر 48منٹ پر واک آؤٹ کیا جو نشست کے ختم ہونے تک جاری رہا ۔
شفافیت
- ایجنڈے کی نقول تمام اراکین ، مشاہدہ کاروں اور عوام کیلئے دستیاب تھیں ۔
- اراکین کی حاضری کی تفصیل ایوان کی ویب سائٹ پر دستیاب نہیں کی گئی ۔
(یہ فیکٹ شیٹ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کی شریک کار تنظیم سی پی ڈی کی جانب سے بلوچستان اسمبلی کی کاروائی کے براہ راست مشاہدے پر مبنی ہے۔ ادارہ ممکنہ غلطی یا کوتاہی پر پیشگی معذرت خواہ ہے۔)